وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب سے ملاقات

فوٹو: وزارت خارجہ


بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی ہم منصب وانگ ژی سے بیجنگ میں ملاقات کی ہے۔ ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور اہم علاقائی و عالمی امورپر بات چیت ہوئی۔

وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے چارملکی دورے کا بنیادی مقصد خطے کے اہم ممالک کے ساتھ باہمی روابط کو بڑھانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چین کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات میں افغانستان کی صورتحال، حال ہی میں ابوظہبی میں ہونے والے مذاکرات اور آٹھویں باہمی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات، پی آر ایف فورم اور اپریل میں متوقع وزرائے خارجہ سطحی اسٹریٹیجک مذاکرات پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ چین نے ہماری افغانستان میں قیام امن کے لیے کاوشوں کو سراہا ہے اور افغانستان میں امن و استحکام کے لیے فریقین کو مذاکرات پر لانے پر پاکستان کی پرزور ستائش کی ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی وزیر خارجہ کے ساتھ ہم نے سی پیک میں ہونے والی پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور اب اس سلسلے میں تمام قیاس آرائیاں دم توڑ چکی ہیں۔

گزشتہ روز وزیر خارجہ تین روزہ، چار ملکی دورے پر اسلام آباد سے روانہ ہوئے تھے، ان کے ساتھ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام ہمراہ ہیں۔

وفد پہلے کابل پہنچا جس کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے  وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد افغان ہم منصب سے ملاقات کی، جس کے بعد وہ افغانستان صدارتی محل پہنچ گئے جہاں ان کی افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ون آن ون ملاقات منعقد ہوئی۔

افغان صدر نے افغان امن عمل کے لیئے بھرپور کردار ادا کرنے پر وزیراعظم عمران خان اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

ملاقات کے بعد وزیر خارجہ تہران پہنچ گئے جہاں ان کی ملاقات ایرانی ہم منصب جواد ظریفی سے ہوئی۔ ملاقات میں  دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ایران دونوں ممالک کے بہتر تعلقات اور پاکستان سے دوطرفہ تعاون میں فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی افغانستان، ایران اور چین کے دورہ کے بعد اب روس کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ روسی قیادت کے ساتھ پاکستان کے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کریں گے۔

ملاقاتوں میں علاقائی تعمیر و ترقی اور افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔


متعلقہ خبریں