گھریلو ملازمہ پر تشدد، سابق وفاقی وزیر کا بیٹا گرفتار

فوٹو: فائل


لاہور: گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے والے سابق وفاقی وزیر کے بیٹے امین کانجو کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں امین کانجو کی جانب سے بچیوں پر تشدد کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں گھریلو ملازمہ بچیوں کی والدہ شہناز اور والد رفیق عدالت پیش ہوئے۔

دوران سماعت والدین نے بتایا کہ امین کانجو نے گھریلو ملازمہ دو بہنوں یسمین اور صائمہ پر چوری کا الزام عائد کیا اور  دونوں بیٹیوں محبوس کر کے شدید تشدد کیا۔

دلائل کے بعد چیف جسٹس نے امین کانجو کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا کہ امین کانجو کے خلاف قانون کےمطابق کارروائی کی جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی میں ولایت کالونی کی رہائشی میجر ڈاکٹر عمارہ ریاض اور ان کے شوہر محسن ریاض نے اپنی گھریلو ملازمہ 11 سالہ کنزہ کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس سے بچی کی حالت غیر ہوگئی تھی۔

بچی پر تشدد کا مقدمہ چائلڈ پروٹیکشن آفیسر نوید اخترکی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں بچی پر تشدد میں ملوث ڈاکٹر محسن ریاض اور میجر عمارہ ریاض کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں