مفروضوں کی بنیاد پر فیصلے دیئے جارہے ہیں،خرم دستگیر


 اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پہلے بنی گالہ کی غیر قانونی تعمیرات گرائی جاتیں تو بات تھی کیونکہ پھر کسی اور کے خلاف کارروائی کی جاتی تو ہم کہتے کہ انہوں نے خود سے شروعات کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وزرا کے پاس علم نجوم تو نہیں، پھرانہیں فیصلوں کا کیسے معلوم ہوتا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام نیوز لائن میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ابھی تک مفروضوں کی بنیاد پر فیصلے دیئے جارہے ہیں۔ نیب نے اصل کام نہیں کیا کیونکہ انہوں نے یہ ثابت کرنا تھا کہ یہ اثاثہ نواز شریف کا ہے جو نیب ثابت نہیں کرسکی۔

ان کا کہنا تھا کہ قانون کا فوکس صرف مسلم لیگ ن پر ہی کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ہوگا تو ہر جگہ ہوگا۔

نواز شریف نے جے آئی ٹی تسلیم کی تھی،ہمایوں اختر

پروگرام میں موجود رہنما پاکستان تحریک انصاف ہمایوں اختر نے کہا کہ ہم یہ بات کیوں بھول جاتے ہیں، پانامہ کیس کی تحقیقات کے لیے نوازشریف نے خود سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے احتساب عدالت کررہی ہے اور الزام حکومت پر لگایا جارہا ہے۔ حکومت تو کہیں ہے ہی نہیں۔ نواز شریف نے جے آئی ٹی تسلیم کی تھی۔ تحریک انصاف کا نیب سے کوئی تعلق نہیں۔

رہنماؤں پر بھی ریفرنسز ہیں۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیے،کریم کنڈی

پروگرام میں رہنما پاکستان پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ انصاف سے کام نہیں لیا جارہا اگر سب کے ساتھ انصاف ہو تو ہمیں کوئی تحفظات نہیں لیکن موجودہ صورتحال میں ہمیں بہت تحفظات ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کہ رہنماؤں پر بھی ریفرنسز ہیں۔ احتساب کا عمل بلا امتیاز ہونا چاہیے۔

احتساب کے عمل کو مشکوک نہ کیا جائے، شاہ خاور

ماہر قانون شاہ خاور کا کہنا تھا کہ پہلے سے فیصلوں کی پیش گوئی کرنا کوئی اچھی بات نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ان باتوں سے احتساب کا عمل مشکوک ہورہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب کو مالی طور پر مضبوط کیا جائے اور ان کے اقدامات کو پہلے ہی سامنے لا کر سارے عمل کو مشکوک نہ کیا جائے۔

پروگرام کی میزبان ڈاکٹر ماریہ ذولفقار نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا جیسے حکومت نے صرف دو لوگوں کو گولہ باری کی اجازت دے دی ہو۔


متعلقہ خبریں