مضرصحت کھانے سے دوبچوں کی ہلاکت، تین ملزمان فرار

فائل فوٹو۔–.

کراچی: مضرصحت کھانے سے دوبچوں کی ہلاکت کے مقدمے میں مطلوب تین ملزمان  فرارہوگئے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق فرارہونے والوں میں ریسٹورنٹ مینجرایڈمن اشرف، شیف عابد حسین اور ایری زونا گرل میں 50 فیصد کے شراکت دار کامران تجمل شامل ہیں۔

پولیس کی جانب سے ملزموں کی گرفتاری کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا گیا ہے۔

تفتیشی حکام نے بتایا ہے کہ  مفرور منیجر ایڈمن اور شیف ابتدا میں شامل تفتیش رہے تھے لیکن اصل ذمہ داروں کا تعین ہونے کے بعد گرفتاری کے خوف سے فرار ہوگئے ہیں جبکہ  کامران تجمل بابر واقعہ سے قبل ہی بیرون ملک چلے گئے تھے۔

شیف اور منیجر ایڈمن کا تعلق ایبٹ آباد اور لاہور سے ہے۔

واضح رہے دونوں بچے کراچی کے معروف ایری زونا گرل ریسٹورنٹ سے مضر صحت کھانا کھانے سے ہلاک ہوئے تھے۔

عدالت کا گرفتار ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم

عدالت نے  کیس میں گرفتار ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا تھا۔

دو روز قبل کراچی کی مقامی عدالت میں نجی ہوٹل میں کھانا کھانے سے دو بچوں کی ہلاکت کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ دوران سماعت میں گرفتار ملزمان عدنان علی اور عامر اختر شیخ کو اسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔

عدالت نے پولیس کو کیس کا چالان متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

 ہوٹل کا مالک ندیم ممتاز ضمانت پر رہا ہے، پولیس

پولیس نے بتایا تھا کہ  کیس کا تیسرا ملزم نجی ہوٹل کا ندیم ممتاز ضمانت پر رہا ہے۔

پولیس نے بتایا تھا کہ ابھی دو ملزمان پولیس کی تحویل میں اور کیس عدالت میں چل رہا ہے تاہم جی ہوٹل کا مالک ندیم ممتاز ضمانت لے چکا ہے۔

بچوں کی ہلاکت کا واقعہ دو نومبر کو پیش آیا تھا

 10 نومبر کو کلفٹن کریک وسٹا اپارٹمنٹ کے رہائشی دو بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ واقعے کا گورنر سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی، اس کے بعد پولیس نے پلے لینڈ سے پانچ افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔

جاں بحق ہونے والے بچوں میں ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد شامل ہیں جب کہ بچوں کی والدہ عائشہ کو بھی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ریسٹورنٹ فوری طور پر سیل

واقعے کے بعد ریسٹورنٹ کو فوری طور پر سیل کرتے ہوئے کھانوں کے نمونے تجزیے کے لیے بھجوائے گئے، میڈیکل رپورٹ کے مطابق کھانے کے سیمپل میں خوراک کے غیر معیاری ہونے کے ثبوت ملے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ بچوں کو غیر معیاری کھانا کھانے سے فوڈ پوائزننگ ہوئی،جس سے بچوں  کو الٹیاں ہوئیں اور وہ جانبر نہ ہوسکے۔


متعلقہ خبریں