میاں جاوید کی موت نیب تحویل میں نہیں ہوئی،چئیرمین نیب

میاں جاوید اکتوبر سے جیل میں تھے۔ ان کے خلاف کیس کی باقاعدہ تفتیش ہوئی۔ہم نیوز اسکرین شاٹ


اسلام آباد: چئیرمین قومی احتساب بیورو(نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میاں جاوید کی ہلاکت نیب کی تحویل میں نہیں ہوئی۔ میاں جاوید اکتوبر سے جیل میں تھے۔ ان کے خلاف کیس کی باقاعدہ تفتیش ہوئی۔

چئیرمین نیب نے کہا کہ میاں جاوید وائس چانسلر تھے نہ پروفیسر،ان کے کیس میں کئی عدالتی احکامات شامل تھے۔ موت کا ایک وقت مقرر ہے لیکن وفات کے بعد ان کے ہاتھ میں ہتھکڑی ہونا افسوس ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ تصویر میں ہتھکڑیوں کو نمایاں طور پر دیکھا جا سکتا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قیدی جب جیل میں چلا جاتا ہے تو نیب کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے، پنجاب حکومت نے واقعہ کی بروقت تحقیقات کیں اورذمہ دار پولیس اہلکاروں کو ٹھرایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ عوام اتنے سادہ نہیں کہ حق ناحق، جھوٹ اور سچ کا پتہ نہ لگا سکیں۔ کون سا ادارہ کیسا کام کر رہا ہے عوام سب جانتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مقدمات کے نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ کیسز کو درازوں سے نکال کر دائر کیا گیا۔ کسی قسم کی کوئی انتقامی کارروائی نہیں کر رہے۔

سرگودھا کیمپس لاہور کے  گرفتار سی ای او کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال 

سرگودھا کیمپس کیس میں گرفتار سی ای او میاں جاوید دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق میاں جاوید سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے سی ای او تھے اور سرگودھا یونیورسٹی کے معاملہ میں گرفتار تھے۔  انہیں جیل میں ہارٹ اٹیک آیا جس کے بعد انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ جاںبر نہ ہو سکے۔


متعلقہ خبریں