علی رضا عابدی کے قتل کا مقدمہ درج

علی رضا عابدی کو گزشتہ شب کراچی میں ان کی رہائش گاہ کے باہر قتل کردیا گیا تھا—فائل فوٹو۔


کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما علی رضاعابدی کے قتل کا مقدمہ ان کے والد اخلاق عابدی کی مدعیت میں گزری تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔

ہم نیوز کو موصول اطلاعات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی کے قتل کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔ درج شدہ مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دہشتگردی ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

مقدمہ درج کراتے ہوئے علی رضا عابدی کے والد کا پولیس کو دیے گئے بیان میں کہنا تھا کہ دوران تفتیش نامعلوم ملزمان کی سامنے آنے پر شناخت کرسکتا ہوں۔

ہم نیوز کو موصول دیگر اطلاعات کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل میں استعمال ہونے والے تیس بور کے خول میچ کرگئے۔ حملہ آور نے انہیں دو پستولوں سے فائرنگ کر کے قتل کیا ہے۔

محکمہ انسداد دہشتگردی کے حکام راجا عمر خطاب کا بتانا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والے دونوں پستول 30 بور کے تھے۔ قتل میں استعمال پستول سے 10 دسمبر2018 کو احتشام نامی نوجوان کو بھی قتل کیا گیا۔.

اس معلومات کے بعد سابق رکن اسمبلی کے قتل کی تفتیش کے تانے بانے 10 دسمبر کو لیاقت آباد میں ہونے والی قتل کی واردات سے ملنےلگے ہیں۔

فرانزک جانچ میں علی رضا عابدی اوراحتشام نامی نوجوان کے قتل میں ایک ہی اسلحےکے استعمال کی تصدیق ہو چکی ہے۔ احتشام کو 10دسمبر کو موٹرسائیکل سواروں نے گھر کے باہر بلا کر اس پر فائرنگ کی تھی۔

نوجوان کے قتل کا مقدمہ تھانہ لیاقت آباد میں نامعلوم ملزموں کیخلاف درج ہے۔ احتشام کے والد کی مدعیت میں درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ احتشام کوذاتی دشمنی پرقتل کیا گیا تھا۔

احتشام کے والد نے پولیس کو دیے گئے بیان میں یہ بھی بتایا کہ دس دسمبرکو رات ساڑھے آٹھ بجے احتشام نے بتایا کہ اسے کوئی باہرگلی میں بلا رہا ہے۔ کچھ دیربعد گولیوں کی آوازیں آئیں۔ جس پر ہم نے باہر جا کر دیکھا کہ پینٹ شرٹ میں ملبوس دو لڑکے فائرنگ کرتے ہوئے فرارہو گئے اور احتشام زمین پر گرا پڑا تھا۔

چند ماہ قبل مشکوک شخص عرفان کا بنایا گیا ویڈیو بیان بھی سامنے آیا تھا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ احتشام اس کی بیوی کو بہکا کراُس سے شادی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

مزید یہ کہ اس بیان کے چند روز بعد احتشام کا قتل ہوگیا اور عرفان روپوش ہوگیا۔ تفتیشی اٖسران کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کی گتھی سلجھانے کے لیے پہلے عرفان کی گرفت ضروری ہے جس سے احتشام کے قتل کا معمہ حل ہونے اور علی رضا عابدی کے قاتل بھی پکڑے جانے کا امکان ہے۔

تفتیشی ذرائع کے مطابق احتشام اور علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ملزمان آپس میں مشابہت رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں