تحریک انصاف کا سندھ میں جلد حکومت بنانے کا دعویٰ

فائل فوٹو—


کراچی :رکن سندھ اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خرم شیر زمان نے سندھ میں حکومت بنانے کا دعویٰ کر دیا ہے۔

کرا چی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سندھ میں حکومت بنائے گی اور اس کے لئے جو بھی راستہ اختیار کرنا پڑا کریں گے مگر موجودہ حکومت کو اور برداشت نہیں کریں گے۔

رہنما تحریک انصاف نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سے فوری استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق قائم کردہ جے آئی ٹی رپورٹ میں مراد علی شاہ کا نام آیا ہے، ہم ان سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ حکومت کے معاملات چلانے میں بہت ہیچھے ہیں اور ان کے دور میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔

ایوان میں تبدیلی کیا واقعی ممکن؟

تحریک انصاف نے سندھ حکومت کو تبدیل کرنے کا دعویٰ تو کر دیا لیکن کیا سندھ اسمبلی میں اپوزیشن میں شامل جماعتیں تبدیلی لانے کی پوزیشن میں ہیں اور ایوان میں تبدیلی لانے کا طریقہ کار کیا ہے ۔

سندھ اسمبلی کا موجودہ ایوان 168 اراکین پر مشتمل ہے۔ پیپلز پارٹی کو 99 اراکین کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہے۔ اپوزیشن تحریک انصاف کے 30، ایم کیو ایم پاکستان 20 جبکہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس 14 اراکین پر مشتمل ہے۔ تحریک لبیک کے تین اور ایم ایم اے کا ایک رکن اسمبلی تاحال غیر جانبدار ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ تبدیلی کے لئے تحریک عدم اعتماد لانے کی صورت میں اپوزیشن کو کم سے کم 85 اراکین کی حمایت درکار ہوگی لیکن موجودہ صوتحال میں اپوزیشن کے 64 ووٹ ایوان میں کسی بھی قسم کی تبدیلی لانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔

آئینی طور پر اپوزیشن کو ان ہاؤس تبدیلی لانے کے لئے پیپلز پارٹی کے کم از کم 15 اراکین کے ووٹ کی ضرورت ہوگی۔


متعلقہ خبریں