گیس بندش، صنعت کاروں کا فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان


کراچی: گیس کی عدم فراہمی پر سائٹ کے صنعت کاروں نے پیر سے تمام فیکٹریاں بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق صنعت کاروں نے صنعتوں کو گیس کی فراہمی نہ کیے جانے کے خلاف منگل کو گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

صدر سائٹ ایسوسی ایشن صنعت کار سلیم پاریکھ نے کہا کہ  ایس ایس جی سی کے تعطل کے باعث  سائٹ کی صنعتوں کو یومیہ ڈھائی ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوٹیلٹیز کمپنیاں سائٹ کے صنعتی علاقے کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہی ہیں۔ وفاقی وصوبائی حکومتوں کو شکایت کی جاچکی ہے لیکن پھر بھی صورتحال بہترہوتی نہیں دکھائی دے رہی۔

صدر سائٹ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں برآمد کندگان برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل کرنے سے قاصر ہیں جبکہ برآمد کندگان اپنے آرڈرز کھو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گیس کی فراہمی میں تعطل کی وجہ سے صنعتوں کے لیے برآمدی آرڈرز پورے کرنا ممکن نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کہاں ہیں؟ انہیں صنعت کار ان حالات میں برآمدی اہداف کیسے پورے کریں۔

انہوں نے شکوہ کیا کہ سندھ حکومت آرٹیکل 158 کےتحت سندھ کے حقوق کے لیے جدوجہد کیوں نہیں کر رہی ہے۔

چند دن قبل شہریوں کے علاوہ کراچی کے تاجروں اور صنعت کاروں نے بھی گیس کی فراہمی میں تعطل پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سوئی سدرن کے چیئرمین صنعتوں اور اسٹیشنز کو گیس فراہم کریں ورنہ استعفیٰ دیں۔ صنعتوں کو گیس کی عدم فراہمی معیشت کے لیے تباہ کن ہے اور اس سے پیداواری کا عمل بھی ٹھپ ہو جائے گا۔

رواں ماہ  کی 12 تاریخ کو ایک ہنگامی اجلاس کے دوران کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر جنید اسماعیل ماکڈا کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت  اور وزیراعظم عمران خان کراچی میں اپنے گزشتہ دورے کے موقع پر کیے گئے وعدے پورے کریں۔

ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت ایس ایس جی سی کو سندھ کے صنعتی یونٹس اور سی این جی اسٹیشنز کو بلا تعطل گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرے۔

دریں اثنا کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر دانش خان نے خبردار کیا کہ صنعتوں کو گیس کی عدم فراہمی برآمدات سمیت ملک کی معیشت کے لیے تباہ کن ہوگی۔


متعلقہ خبریں