احتساب پر تحفظات دور نہیں کیے گئے تو یہ انتقام ہوگا، چوہدری نثار


راولپنڈی: حکومت نے اگر احتساب پر اپوزیشن کے تحفظات دور نہیں کیے تو پھر یہ احتساب نہیں انتقام ہو گا۔ میرا مشورہ مانا جاتا تو آج مسلم لیگ نون کی حکومت ہوتی۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احتساب کے عمل کی شفافیت پر سوال اٹھا دیا۔ کہتے ہیں کہ احتساب پر کسی کو اعتراض نہیں، احتساب کے طریقہ کار پر اعتراض ہے اور یہ اعتراضات ختم کرنا حکومت کا کام ہے اور اسی وقت ہی احتساب بامقصد ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ احتساب ملک کی ضرورت ہے لیکن یک طرفہ احتساب اس ملک کے لیے زہر قاتل ثابت ہو گا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ میرا مسلم لیگ نون کے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن میں آج بھی اپنے حلقے میں اپنے ووٹرز کے درمیان موجود ہوں اور ان کے مسائل حل کر رہا ہوں۔

انہوں ںے بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نریندر مودی حکومت سے یک طرفہ مذاکرات نہیں کرنے چاہیں۔ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے اور مودی حکومت پاکستان سے دوستی نہیں چاہتی اور مودی حکومت سے مذکرات کی منت کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

چوہدری نثار علی نے انتخابات کی شفافیت پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات کے دوران صوبائی نشستوں پر تو میں کامیاب ہو گیا لیکن قومی اسمبلی کی نشستوں پر مجھے ہرا دیا گیا۔ گاؤں دیہاتوں میں صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر ایک جیسا ووٹ ہی کاسٹ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے ہم قرضے لے کر کچھ عرصہ تو گزار لیں گے لیکن اس طرح معیشت مضبوط نہیں ہوگی۔ پہلے تو ہم غیروں کے قرضوں میں جکڑے ہوئے تھے لیکن اب دوستوں کے قرضوں کے بوجھ تلے چلے جائیں گے۔ اس لیے چادر دیکھ کر ہی پاؤں پھیلانے چاہیں۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر چوہدری نثار حلف لینے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر مسکرا دیے اور کوئی جواب دیے بغیر روانہ ہو گئے۔


متعلقہ خبریں