ہاکی کی بہتری کےلیے شہناز شیخ کا وزیراعظم کو خط

فوٹو: فائل


اسلام آباد:بھارت میں منعقد ہونے والے 14ویں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد سابق کھلاڑی بھی قومی کھیل کی زبوں حالی پر پریشان دکھائی دے رہے ہیں۔ ہاکی میں بہتری لانے کی غرض سے قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ اولمپئن شہناز شیخ نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا۔

شہناز شیخ نے خط میں وزیراعظم عمران خان کو تجویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بطور سرپرست ہاکی فیڈریشن کھیل کی بہتری کے لئے اقدامات کریں، اگر ہاکی کو بچانا ہے تو ’رائٹ مین فار دا رائیٹ جاب‘ کی پالیسی اپنائی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار برس میں پاکستان ہاکی کی کارکردگی انتہائی نچلی سطح پر رہی ہے۔

تابناک ماضی کا حامل پاکستان آج ورلڈ ہاکی میں 13ویں نمبر پر ہے۔ حالیہ ورلڈکپ میں پاکستان ہاکی ٹیم کی بدترین پرفارمنس سب کے سامنے ہے۔

شہناز شیخ نے کہا ہے کہ ٹوکیو اولمپک 2020 کے لیے پاکستانی ٹیم نے ابھی تک کوالیفائی نہیں کیا۔ وزیراعظم پاکستان ہاکی لیجنڈ اس کو بلا کر ہاکی کی بہتری کے لئے تجاویز لیں۔

خیال رہے قومی ہاکی ٹیم ورلڈ کپ 2018 میں پری کوارٹر فائنل مرحلے سے باہر ہو گئی تھی۔ ناک آؤٹ مرحلے میں قومی ٹیم کو بیلجیئم کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

چار مرتبہ کا ورلڈ چمپئن پاکستان اس ورلڈ کپ میں ایک میچ بھی نہ جیت سکا۔ پاکستان نے ایونٹ میں مجموعی طور پر چار میچز کھیلے، تین میں شکست ہوئی جبکہ ایک میچ برابر رہا۔

ہاکی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کا نوٹس لیتے ہوئے پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدربریگیڈئیر (ر) خالد سجاد کھوکھر نے تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کر رکھا ہے جوورلڈکپ 2018 میں شکست اورقومی ہاکی ٹیم کے زوال کی تحقیقات کرے گا۔

پی ایچ ایف کے صدر نے تحقیقاتی کمیشن سابق اولیمپئن رشید جونئیر کی سربراہی میں قائم کیا، چار رکنی کمیشن کے دیگر ارکان میں منظور الحسن سینئر، شاہد علی خان اور ماجد بشیر شامل ہیں۔

ماجد بشیر انکوائری کمیشن کے لیگل ایڈوائزر اور سیکرٹری بھی ہوں گے، کمیشن تحقیقاتی رپورٹ اور سفارشات پندرہ روز میں مکمل کرے گا۔صدر پی ایچ ایف بریگیڈئیر خالد سجاد کھوکھر نے کمیشن کو مکمل اختیارات کے ساتھ تحقیقات کا مینڈیٹ دے دیا۔

 

 

 


متعلقہ خبریں