پی آئی اے: جعلی ڈگری والے جہاز اڑاتے اور میزبانی کرتے رہے


کراچی: پاکستان کی قومی ایئرلائن ( پی آئی اے)  نے اپنے 53 ملازمین کی نوکریا ں ختم کردی ہیں۔ ملازمتوں سے برخاست کیے جانے والوں میں تین پائلٹس اور50 کیبن کریو شامل ہیں۔

ہم نیوز نے ترجمان پی آئی اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جن ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے انہوں نے جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر ملازمتیں حاصل کی تھیں۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق جعلی ڈگریوں پر ملازمتیں حاصل کرنے والوں کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پران کی ملازمتوں سے برخاست کیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق 50 کیبن کریو میں مرد و خواتین شامل ہیں۔

ترجمان سی اے اے کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جعلی ڈگری اور سرٹیفکیٹ رکھنے والے پائلٹس اور کیبن کریوز کے حلاف جاری کارروائی کی روشنی میں ڈی جی سول ایوی ایشن (سی اے اے) حسن بیگ نے ایسے تمام پائلٹس جن کی ڈگریاں جعلی ہیں ان کے لائسنس فوری طو پر معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

سی اے اے کے ترجمان کے مطابق ایسے تمام کیبن کریو جن کے سرٹیفیکیٹس جعلی ہیں، ڈی جی سی اے اے نے ان کے لائسنس بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔

ہم نیوز نے ترجمان سی اے اے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جن پائلٹس نے اب تک اپنی ڈگریاں سی اے اے میں جمع نہیں کرائی ہیں ڈی جی سی اے اے نے ان کے لائسنس بھی اس وقت تک معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں جب تک کہ وہ اپنی ڈگریاں جمع نہیں کرادیتے ہیں۔

ترجمان کے مطابق جن کیبن کریوز نے اپنے سرٹیفکیٹس اب تک جمع نہیں کرائے ہیں ڈی جی سی اے اے نے ان کے لائسنس بھی اس وقت تک معطل کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں جب تک کہ وہ اپنے سرٹیفیکیٹس جمع نہیں کرا دیتے ہیں۔

ڈی جی سی اے اے نے اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے تمام کنٹریکٹرز کی غیر تسلی بخش کارکردگی دیکھتے ہوئے ان کے ڈیفیکٹ لائیبلٹی پیریڈ (ناقص کام کی درستگی کا دورانیہ).میں چھ ماہ کا اضافہ کردیا ہے۔

ترجمان کے مطابق اسلام آباد ائیرپورٹ کے ایویو برجز کے کنٹریکٹر ایڈلٹے کی غیر تسلی بخش کارکردگی کے باعث اس کے ڈیفیکٹ لائیبلٹی پیریڈ (ناقص کام کی درستگی کا دورانیہ) میں بھی ایک سال کا اضافہ کردیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں