سرحد پر باڑ لگانے سے دہشت گردی میں کمی

فوٹو: فائل


اسلام آباد: پاکستان مسلح افواج کی کوششوں اور سرحد پہ باڑ لگانے و قلعوں کی تنصیب سے دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی ہے حالانکہ 2018 میں مشرقی سرحد پر بھارتی اشتعال انگیزی میں اضافہ ہوا ہے۔

بھارت نے سال رواں امن دشمنی کی تمام حدیں پار کردیں. اعداد و شمار کے مطابق 2018 میں کنٹرول لائن اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی فوج نے دو ہزار 933 بارجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی جو 2014 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

ہم نیوز کے مطابق 2014 کے دستیاب اعداد و شمار کے تحت  315 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی تھی۔

بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں کے نتیجے میں 55 افراد شہید اور300 زخمی ہوئے تھے۔ 2014 میں 20 افراد شہید اور 87 زخمی ہوئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق جہاں ایک طرف مشرقی سرحد پر بھارت امن پر وار کرتارہا تو وہیں مغربی سرحد پر باڑ اور قلعوں کی تنصیب سے دہشت گردوں کی آمد ورفت رکی اور امن کا قیام ممکن ہوا۔

2018 میں افغان سرحد کے ساتھ دو ہزار 611 کلومیٹر رقبے پر باڑ لگانے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ دستیاب معلومات کے تحت اب تک 643 کلومیٹر پر باڑ لگائی جا چکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا اور فاٹا میں 1343 کلومیٹر رقبے پر باڑ لگانے کا کام شروع ہوا تھا۔ اب تک 461 کلومیٹر پرباڑ کی تنصیب مکمل ہوچکی ہے۔

رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں 1268 میں سے 182 کلومیٹر پر باڑ لگائی جاچکی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سرحد پر843 قلعوں کی تنصیب ابھی باقی ہے، 233 پر کام مکمل ہوچکا ہے اور140 زیر تعمیر ہیں۔

خیبرپختونخوا میں 175 اور بلوچستان میں 60 قلعوں کی تعمیرمکمل ہوگئی ہے۔


متعلقہ خبریں