رینجرز نے وزیراعلیٰ سندھ کو روک لیا


کراچی: شہرقائد میں قیام امن کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کرنے والے رینجرز اہلکاروں کی فرض شناسی اور احساس ذمہ داری پیر شب ایک مرتبہ پھر اس وقت سامنے آئی جب سی ویو کا جائزہ لینے کے لیے پرائیوٹ گاڑی میں پہنچنے والے وزیراعلیٰ سندھ کو رینجرز کے اہلکاروں نے روک لیا۔

مرحوم وزیراعلیٰ سندھ سید عبداللہ شاہ کے بیٹے اور این ای ڈی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل سید مراد علی شاہ نے رینجرز اہلکاروں کی جانب سے روکے جانے پر برا ماننے کے بجائے ان کی فرض شناسی کی تعریف کی۔ رینجرز اہلکاروں نے وزیراعلیٰ کی موجودگی کا علم ہوتے ہی انہیں سیلوٹ مار کر فرض کی بجاآوری کی۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب، میکش کمار اور اویس قادر کے ہمراہ سال نو کے حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لینے پروٹوکول کے بغیر سی ویو پہنچے تو حسب معمول رینجرز اہلکاروں نے انہیں بھی روک لیا۔

رینجرز اہلکاروں کو گاڑی کے رکنے پر جب وزیراعلیٰ سندھ کی موجودگی کا علم ہوا تو انہوں نے فوراً سیلوٹ مار کراپنے فرض کی بجاآوری کی۔ سید مراد علی شاہ نے بھی رینجرز کی فرض شناسی کی تعریف کی۔

اسی دوران جب وزیراعلیٰ سندھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈبل سواری پر پابندی عائد کیے جانے کے متعلق بتایا تو انہوں نے نہ صرف حیرت کا اظہارکرتے ہوئے لاعلمی ظاہر کی بلکہ فوری طورپر متعلقہ محکمہ کے افسران کو احکامات دیے کہ جاری کردہ حکم نامہ واپس لیا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ سندھ کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ آج سال نو کا جشن ہے لہذا آج کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبےمیں گورنرراج کی باتیں کرنےوالےاب مکرگئےہیں۔

ہم نیوز کے مطابق پی پی پی کے وزیراعلیٰ سندھ نے مشورہ دیا کہ وفاق عوام کی خدمت کرے نہ کہ حکومتیں گرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہرقائد میں روشنیاں لوٹ آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  شہریوں کی سہولت کے لئے روٹ میپ دیا گیا ہے اور سارے روڈ کھلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ انھی سڑکوں پر چلتے ہوئے یہاں تک آئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے درمیان پا کر عوام نے اظہار مسرت کیا اوران کے ساتھ سیلفیاں بھی بنوائیں۔ انہوں نے بھٹہ کھایا اور بگھی کی سواری بھی کی۔

ہم نیوز کے مطابق پولیس رپورٹنگ سینٹرپہنچنے پر وزیراعلیٰ سندھ کو ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نےبریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت دی کہ عوام کی جان و مال اورعزت و آبرو کے تحفظ کو ہرقیمت پر یقینی بنایا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے محکمہ داخلہ کے حکام کو احکامات جاری کرکے ڈبل سواری پر عائد پابندی کا حکمنامہ تو واپس کرادیا لیکن ملین ڈالر کا یہ سوال تاحال برقرار ہے کہ آخر وہ حکمنامہ کس کے حکم پر جاری ہوا تھا؟ کیونکہ وزیرداخلہ سندھ نہ ہونے کی وجہ سے وزیراعلیٰ سندھ ہی وزارت داخلہ کے قلمدان بھی رکھتے ہیں۔


متعلقہ خبریں