ڈریسنگ روم کا ماحول اچھا نہیں، بیٹنگ کوچ

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کوچ گرانٹ فلاور—فائل فوٹو۔


اسلام آباد :پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور نے قومی ٹیم کے ڈریسنگ روم کے ماحول کے بارے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ بہت سی ٹیموں کا کوچ رہا اور ان کے ڈریسنگ رومز کا حصہ بھی رہا تاہم اتنا برا ماحول کسی بھی ٹیم کے ڈریسنگ روم کا نہیں دیکھا جیسا اس وقت پاکستانی ٹیم کا ہے۔

گرانٹ فلاور نے قومی ٹیم کی حالیہ کارکردگی پر کرک انفو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گو کہ سلیکشن ٹیم کا حصہ نہیں ہوں تاہم میں یہ کہوں گا کہ اس وقت کئی بلے بازوں کی اس ٹیم میں جگہ نہیں بنتی ،ایک دو نہیں کئی بلے باز کی ٹیم میں جگہ برقرار رکھنا مشکل ہے۔

جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں کوچ مکی آرتھر کے کھلاڑیوں سے متعلق رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے گرانٹ فلاور کا کہنا تھا کہ اس طرح کی خبروں کا لیک ہو جانا میرے لیے  نیا نہیں، مجھے معلوم نہیں کہ ایسی خبر کسی نے لیک کی ہے تاہم یہ ایک غلط حرکت ہے۔ ٹیم ایک فیملی کی طرح ہوتی ہے اور فیملی میں ایک دوسرے پر اعتماد کیا جاتا یے، مگر میں اس ٹیم کے ساتھ گزشتہ چار سال سے منسلک ہوں مجھے اندازہ ہے کہ کیسے خبریں لیک کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوچ مکی آرتھر نے کچھ کھلاڑیوں سے ناقص کارکردگی دکھانے پر سخت باتیں کیں تاہم جو بھی باتیں کی وہ سب سچ تھیں، مکی آرتھر کی جانب سے کھلاڑیوں کی جانب سخت رویہ وقت کی ضرورت تھی، مجھے امید ہے کہ کھلاڑی اس معاملے سے کچھ سیکھ کر سیریز کے اگلے میچوں میں اچھی کارکردگی دکھائیں گے۔

ڈین ایلگر کے کیچ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال سے امپائر نے ایک غلط فیصلہ کیا، ایسا کوئی قوی ثبوت موجود نہیں تھا کہ آن فیلڈ امپائر کے فیصلے کو تبدیل کیا جاتا۔

قومی ٹیسٹ ٹیم کے سینئر بلے باز اسد شفیق کی ناقص فارم سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بے شک اسد شفیق اعصابی طور پر سخت جان کھلاڑی ہیں تاہم ان کی حالیہ فارم انتہائی ناقص ہے۔

 


متعلقہ خبریں