روس: 35 گھنٹے بعد ملبے سے گیارہ ماہ کا بچہ زندہ برآمد

فائل فوٹو۔–


ماسکو: روس میں دھماکے سے تباہ ہونے والے اپارٹمنٹ کے ملبے سے 35 گھنٹے بعد گیارہ ماہ کا بچہ زندہ حالت میں ملا ہے جبکہ اس وقت روس میں سخت سرد موسم ہے اور ماسکو میں درج حرارت منفی 17 ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پیر کے روز روسی صنعتی شہر مغنيتاگورسک میں گیس لیک ہونے کے باعث  دھماکے سے دس منزلہ عمارت میں 48 اپارٹمنٹ تباہ ہوگئے تھے۔ حادثے میں سات افراد ہلاک جبکہ 36 اب تک لاپتا ہیں تاہم واقعہ کو 35 گھنٹے گزر جانے بعد ایک گیارہ ماہ کے بچے کو زندہ نکال لیا گیا ہے۔

وزارت برائے مقامی ایمرجنسی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملبے سے ملنے والے بچے نے گلابی رنگ کے موزے پہنے ہوئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بچے کو سخت قسم کے فریزر برنز اور دماغ میں گہری اندرونی چوٹ (closed head injury)  آئی ہے۔

کلوز ہیڈ انجری، ٹرامٹک برین انجری کی ہی ایک قسم  ہوتی ہے اور یہ چار سال تک کی عمر کے بچوں میں موت کی ایک بڑی وجہ ہےجبکہ  کلوز ہیڈ انجری  کے باعث جوان لوگوں میں جسمانی معذوری اور ذہنی کمزوری یا معذوری پیڈا ہوجاتی ہے۔

خبررساں ایجنسی کے مطابق حکام نے بتایا کہ امدادی کارکنوں  نے امدادی کارروائیوں کے دوران  بچے کے رونے آواز سنی اور اس کی تلاش کے لیے فوری طور پر بڑے پیمانے پر آپریشن کیا گیا لیکن یہ ایک مشکل کام تھا اور اس میں رسیکیو اہلکاروں کے لیے بھی بہت خطرہ تھا۔

حکام کا کہنا تھا کہ دوران آپریشن ہزاروں افراد معجزانہ طور پر ملبے سے بچے کے زندہ نکل آنے کا انتظار کرتے رہے اور معجزہ ہوگیا۔

ایجنسی کے مطابق بچے کی ماں زندہ ہے اور پہلے ہی اسپتال میں زیر علاج ہے۔

حالیہ برسوں میں روس میں پرانی اور قدیم تعمیرات کی وجہ سے اس قسم کے واقعات ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں