پی پی 48 گھنٹوں میں وفاقی حکومت گرا سکتی ہے، نبیل گبول



اسلام آباد:پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نبیل گبول نے کہا ہے کہ  پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) 48 گھنٹوں میں وفاق کی حکومت گرا سکتی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام “بڑی بات” میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بعض معاملات پر اکھٹی ہے اور ایک پیج پر ہے، ہمارے لئے پی ٹی آئی حکومت گرانا مشکل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جانب سے وزیر اعظم کا نام بھی سوچ لیا گیا ہے اور اس کا تعلق چھوٹے صوبے بلوچستان سے ہو گا، ہمارا مقصد اقتدار میں آنا نہیں مگر ہم پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنا چاہتے ہیں، پی ٹی آئی کی انڈر 19 ٹیم سے یہ مسائل حل نہیں ہونے والے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت گرانے میں ہماری مدد کے لئے ان کے 25 ایم این ایز بھی شامل ہیں یہ وہ لوگ ہیں جن کے ساتھ حکومت نے وعدے کئے تھے مگر پورے نہ کر سکی عمران خان نے اپنے ارد گرد رہنے والوں کو وزارتیں دی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ محمود خان کے استعفی کی بات کرتے ہیں تو یہ لوگ ناراض ہو جاتے ہیں، ان کے لوگوں کو نیب نے بلایا ہے اگر یہ ہی بنیاد ہے استعفی دینے کی تو وزیراعظم عمران خان بھی استعفی دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو اندازہ نہیں تھا کہ حکومت چلانے میں کتنی دشواریاں آتی ہیں، حکومت فیڈریشن کو آپس میں لڑانے کی کوشش کر رہی ہے۔

حکومت معاشی بحران کے خاتمے کے لئے کام کر رہی ہے،ڈاکٹر فرخ سلیم

حکومتی ترجمان برائے معاشی امور ڈاکٹر فرخ سلیم نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے امداد کا مل جانا خوش آئند ہو گا، ہم معاشی بیماری کا علاج نہیں کر پا رہے ،مگر دوست ممالک سے ملنے والی امداد کے ذریعے علامات کو دبا رہے ہیں ۔ہمارا تجارتی خسارہ قابو میں نہیں آ رہا ہماری کوشش ہے کہ ہم اس بیماری کا علاج کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت معاشی بحران کے خاتمے کے لئے کام کر رہی ہے،برآمدات بڑھانے کے لیئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔روپے کی قدر میں کمی کی تاکہ برآمدات بڑھائی جائے تاہم برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔

حکومت کو چاہیئے کہ یہاں بسنے والے امرا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات کرے۔کالم نگار مشرف زیدی

کالم نگار مشرف زیدی نے کہا ہے کہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے،حکومت کو چاہیئے کہ یہاں بسنے والے امرا کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لئے اقدامات کرے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو چاہیئے کہ معیشیت کی بہتری کے لئے ملک میں استحکام لانے کی کوشش کریں جیسے کہ آج بلوچستان میں ہوا ہے ایسا نہ ہو اور ناراض پاکستانیوں سے بات کی جائے اور ان کے تحفظات کو دور کیا جائے۔

 


متعلقہ خبریں