العزیزیہ ریفرنس، نواز شریف کی درخواست پر اعتراضات

فوٹو: فائل


اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ اسٹیل مل میں سزا معطلی کے خلاف جمع کرائی گئی درخواست کو نامکمل قرار دے کر واپس کر دیا۔

نواز شریف کے وکیل کی جانب سے جمع کرائی گئی سزا معطلی کی درخواست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اعتراضات لگا کر واپس کر دیا ہے۔

رجسٹرار آفس کا کہنا تھا کہ درخواست نامکمل ہے، اسے مکمل کر کے لائیں۔ جس پر نواز شریف کے وکیل نے اعتراض دور کرنے کے لیے آدھے گھنٹے کا وقت مانگا۔

اپیل جمع کرانے کا وقت ختم ہونے کے باعث رجسٹرار آفس نے نواز شریف کے وکیل کو جمعرات کو اپیل دائر کرنے کی ہدایت کر دی۔

نیب ںے اپیلیں دائر کر دیں

دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے بھی سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

ذرائع کے مطابق نیب کی اپیل میں اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے نواز شریف کو شواہد موجود ہونے کے باوجود کم سزا سنائی۔ نیب نے اپنی درخواست میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کی ہے۔

نیب نے فلیگ شپ ریفرنس میں بھی نواز شریف کی بریت کے خلاف اپیل دائر کی ہے۔

گزشتہ روز نواز شریف کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کے خلاف اپیل جمع کرائی گئی تھی جس میں سزا کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں بری کردیا گیا تھا۔

نواز شریف پرالعزیزیہ ریفرنس میں قید کے علاوہ  تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد کو بھی ضبط کرنے کا حکم دیا گیا جب کہ دونوں ریفرنسز میں نواز شریف کے بیٹے حسن اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ  گرفتاری جاری کیے گئے۔

پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی 2017 کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے تھے۔

اس وقت  سابق وزیر اعظم کوٹ لکھپت جیل میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں