ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری جعلی نہیں ہے، ایچ ای سی

فوٹو: ہم نیوز


اسلام آباد: ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی گئی۔

سپریم کورٹ پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور شہزاد سیلم کی جعلی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس عظمت سعید شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

ڈی جی نیب کے وکیل رشید رضوی عدالت میں پیش نہ ہوئے تاہم شہزاد سلیم کی مبینہ جعلی ڈگری سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی۔

سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق شہزاد سلیم کی ڈگری کی تصدیق کے لیے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو 24 دسمبر کو خط لکھا گیا تھا جس کا جواب ایچ ای سی کی جانب سے 31 دسمبر کو نیب کو موصول ہوا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایچ ای سی نے جواب میں بتایا ہے کہ شہزاد سلیم کی ڈگری 20 اکتوبر 2015 کو تصدیق کی جا چکی ہے۔

وکیل کی استدعا پر عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی۔

ترجمان ایچ ای سی کے مطابق شہزاد سلیم کی ڈگری درست ہے اور انہوں نے الخیر یونیورسٹی کے آزاد جموں کشمیر کیمپس سے 2002 میں ایم ایس سی کی ڈگری لی ہے۔

بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری پر سوال اٹھائے گئے تھے جس کا سپریم کورٹ نے نوٹس لیا تھا۔


متعلقہ خبریں