جسٹس آصف سعید کھوسہ نئے چیف جسٹس نامزد

جج کی تعیناتی، چیف جسٹس نے 20 ستمبر کو اجلاس طلب کرلیا

فوٹو: فائل


اسلام آباد: سپریم کورٹ کے سینئرجج آصف سعید کھوسہ کوملک کا اگلا چیف جسٹس نامزد کردیا گیا ہے۔

صدرعارف علوی نے نئے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی تقرری کے نوٹیفکیشن پر دستخط کر دیئے ہیں۔ وہ رواں ماہ کی 18 تاریخ کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ 20 دسمبر2019ء کو 65 سال کی عمر پوری ہونے پرریٹائرہوجائیں گے۔

موجودہ چیف جسٹس ثاقب نثار17 جنوری کو 65 سال عمر پوری ہونے پرریٹائرہورہے ہیں جس کیلئے سپریم کورٹ کے سب سے سئینر جج کو عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

21 دسمبر 1954کو ڈیرہ غازی خان میں پیدا ہونے والےجسٹس آصف سعید کھوسہ نے میٹرک میں ملتان بورڈ میں پانچویں، انٹرمیڈیٹ میں لاہور بورڈ میں پہلی اور گریجوایشن میں پنجاب یونیورسٹی سے پہلی پوزیشن حاصل کی۔

ایل ایل ایم کی تعلیم برطانوی ادارے یونیورسٹی آف کیمرج سے حاصل کی جبکہ بار ایٹ لا انہوں نے لنکن ان لندن سے کیا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ چار کتابوں کے مصنف بھی ہیں جبکہ ان کی پانچویں کتاب تکمیل کے مراحل میں ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے گزشتہ چار سالوں میں 11ہزارکرمنل کیسزنمٹا کراعلیٰ عدلیہ میں ریکارڈ قائم کررکھا ہے۔

سپریم کورٹ کے 1996 کے الجہاد ٹرسٹ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سینئر ترین جج خود بخود ہی چیف جسٹس کے عہدے پر فائز ہوجاتا ہے اور وہ باضابطہ طور پر ریٹائر ہونے والے چیف جسٹس کی جگہ لے لیتا ہے۔

چیف جسٹس کی تقرری میں نہ ہی صدر اور نہ وزیر اعظم کا کوئی کردار ہوتا ہے، سوائے اس کے کہ صدر اس ضمن میں نوٹفکیشن جاری کرتا ہے اور ان سے عہدے کا حلف لیتا ہے۔

ججوں کی سنیارٹی ان کی متعلقہ اعلیٰ عدالت میں عہدہ سنبھالنے سے ہی شروع ہوجاتی ہے۔


متعلقہ خبریں