خدمت خلق فاونڈیشن کی ساڑھے تین ارب مالیت کی جائیدادیں ضبط

منی لانڈرنگ: ایم کیو ایم قائدین کے خلاف اہم پیش رفت | urduhumnews.wpengine.com

۔—فائل فوٹو۔


اسلام آباد: خدمت خلق فاؤنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ادارے کی ساڑھے تین ارب روپے مالیت کی جائیدادیں ضبط کرلیں۔

ایف آئی اے کے مطابق خدمت خلق فاونڈیشن کی جانب سے یہ جائیدادیں بھتے کی رقوم سے بنائی گئیں تھیں۔

ایم کیو ایم کی فلاحی تنظیم کے کے ایف سے متعلق ایف آئی اے کا انسداد دہشت گردی ونگ تحقیقات کر رہا تھا جس کے دوران تفتیشی ادارے کی طرف سے جائیدادوں کی ضبطگی کا قدم اٹھایا گیا ہے۔

اس سے قبل 13 نومبر کو اسی کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن اور ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے دو وفاقی وزرا سمیت جن افراد کو طلب کیا گیا ہے ان پر خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈ میں خطیر رقوم جمع کرانے کا الزام ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کے کے ایف میں ایک ارب سے زائد کی رقوم جمع کروائی گئی تھیں جنہیں ملک دشمن عناصر نے استعمال کیا۔ اسی رقم سے بانی ایم کیو ایم کے لندن کے اخراجات بھی برادشت کئے گئے تھے۔

واضح رہے کہ 11 نومبر کو ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ نے 726 افراد کو نوٹس جاری کیے تھے اور انہیں ایف آئی اے اسلام آباد سے رابطہ کا کہا گیا تھا۔

ایف آئی اے کی جانب سے ایم کیو ایم کے جن افراد کو نوٹسز جاری کیے گئے تھے وہ مختلف تنطیمی عہدوں پر کام کرتے رہے تھے۔

ایف آئی اے کی کارروائی پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ترجمان نے ردعمل میں کہا ہے کہ ایف آٸی اے کی جانب سے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی املاک کو قبضے میں لینے کی خبروں پر سخت تشویش ہے۔خدمت خلق فاونڈیشن کی غریب و مستحق افراد کے لئیے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔

ایم کیو ایم پاکستان کی طرف سے کہا گیا ہے کہ کے کے ایف سے وابستہ کسی فردیاافراد کی دانستہ و غیردانستہ غلطی کو بنیاد بنا کر ادارے کی اربوں روپے مالیت کی املاک کو ضبط کرنے کا فیصلہ ناقابل فہم اور تعصب پر مبنی کہلائے گا۔ اس حوالے سے رابطہ کمیٹی نے وفاقی حکومت اور ایف آئی اے سے رابطے اور قانونی حل کیلئے وکلاء سے مشاورت کا آغازکردیا ہے۔


متعلقہ خبریں