طالبان سے مذاکرات میں کردار ادا کرتے رہینگے، وزیراعظم


انقرہ: وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان  میں امن خطے کے استحکام کے لیے ضروری ہے، طالبا ن سے مذاکرات میں کردار ادا کرتے  رہیں  گے۔

انقرہ میں ترک صدر سے ملاقات کے بعد ان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ اور طالبان کے مذاکرات میں تعاون کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی سے تعلقات مزید مستحکم کریں گے اور آگے لے کر جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات  میں بہتری چاہتے ہیں اور صحت کے شعبے میں بھی ترکی سے استعفادہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کا بنیادی تنازع مسئلہ کشمیر ہے۔ خطے میں امن کے لیے بھارت سے مذاکرات کے خواہاں ہیں۔  انہوں نے ترک صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری لا ئے گا۔

وزیراعظم نے بھٹو کی نیشنلا ئزیشن  کو پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا۔

پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات ہیں، ترک صدر

ترک صدرطیب ایردوان  نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات ہیں اور ان میں جلد مزید استحکام پیدا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کےلیے طویل جدوجہد کی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات میں گرم جوشی پائی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان اور ترکی کا سہ فریقی اجلاس افغان امن کے لیے اہم ثابت ہوگا۔ عمران خان کو الیکشن میں کامیابی پر مبارک باد دیتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اب بھی کپتان ہیں، ہمیں خوشی ہے عمران خان نے ترکی کا دورہ کیا، میں بھی عمران خان کی طرح فٹ بال کا کپتان تھا، عمران خان اب نئی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں۔

طیب اردوان نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان میں تبدیلی کے لیے طویل جدوجہد کی۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان سے سیاسی،عسکری اورتجارتی امورپربات کی ہے۔ تمام شعبوں میں تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

ترک صدر نے کہا کہ ترک فاوَنڈیشن سے متعلق سپریم کورٹ کےفیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی ترک صدرطیب ایردوان سے ملاقات ہوئی جس میں  دوطرفہ،علاقائی اورعالمی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ مصطفیٰ کمال اتاترک نے مشکل وقت میں ملک کی قیادت کی۔

یہ بات انہوں نے مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دینے کے بعد کہی۔  وزیراعظم نے مزار پر گولڈن بک میں اپنے تاثرات قلم بند کیے۔مزارپرپھولوں کی چادربھی چڑھائی۔

اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ قائداعظم نے کمال اتاترک کوعظیم  لیڈرقراردیا تھا، 20ویں صدی کےعظیم لیڈرکے مزارپر حاضری قابل فخرہے۔ مصطفیٰ کمال حوصلے، بہادری اورجدوجہد کی علامت ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کل دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچے ہیں۔ اس دورے پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر اور منصوبہ بندی کے وزیر، مخدوم خسرو بختیار، مشیر وزیراعظم برائے صنعت و تجارت عبدالرزاق داؤد وزیراعظم کے ہمراہ ہیں.

کونیا پہنچنے پر گورنر کونیا جنید توپرک، ڈپٹی میئر کونیا، ترکی میں پاکستان کے سفیر اور پاکستانی سفارتخانے کے سینیئر حکام نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کا پر تپاک استقبال کیا۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وفد کے ہمراہ مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

اس موقع  پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ مولانا رومی کا شمار معروف صوفی بزرگوں میں ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں