طویل القامت نصیر سومرو کو سینے و پھیپھڑوں کا عارضہ لاحق


کراچی: ملک کے دوسرے طویل القامت نصیر سومرو کو سینے اور پھبپھڑوں کا عارضہ لاحق ہے۔ ڈاکٹرز کے مطابق یہ مرض ٹھیک نہیں ہو سکتا لیکن اس کوبڑھنے سے روکا جا سکتا ہے۔

دنیا کے طویل القامت افراد میں شامل پاکستانی شہری اور 46 سالہ نصیر سومرو کے پھیپھڑے سردی کے باعث سانس لینے کے دوران سکڑتے نہیں جس کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔

اطلاعات کے مطابق گلستان جوہر کے نجی اسپتال میں زیر علاج نصیر سومرو کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ ایک ایسا مرض ہے جس کو بڑھنے سے روکا جا سکتا ہے لیکن اس کا مکمل ٹھیک ہونا ناممکن ہے کیونکہ لمبے لوگوں کی بیماریاں الگ نوعیت کی ہوتی ہیں۔

ڈاکٹرز کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں فضائی آلودگی کے باعث لوگوں کو اس مرض کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اسپتال میں زیر علاج نصیر سومرو کا کہنا ہے کہ جب انہیں اسپتال لایا گیا تو انہیں کچھ ہوش نہیں تھا۔ ان کا ماننا ہے کہ وہ لوگوں کی دعاؤں سے ٹھیک ہوئے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تندرست ہونے کے بعد ملازمت پر جائیں گے۔

کراچی کے نجی اسپتال میں نصیر سومرو کے علاج کے لیے اسپتال انتظامیہ نے خصوصی انتظامات بھی کر رکھے ہیں کیونکہ نصیر سومرو وقتاً فوقتاً اس اسپتال میں آتے ہیں۔

19 دسمبر کو نصیر سومرو مقامی اسپتال میں داخل ہوئے تھے۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد نصیر سومرو کو وینٹیلیٹر پر منتقل کیا گیا تھا کیونکہ انہیں نمکیات اور خون میں سفید خلیوں کی زیادتی کا سامنا تھا۔

متعلقہ خبریں