لاپتہ افراد کمیشن رپورٹ، جبری گمشدگیوں میں اضافے کا انکشاف

فائل: فوٹو


اسلام آباد: پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوگیا۔ جبری طور پر لاپتہ افراد کی تعداد 5706 ہو گئی ہے۔

لاپتہ افراد کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیشن کو گزشتہ سال دسمبر کے دوران لاپتہ افراد کے 98 نئے کیسز موصول ہوئے جبکہ کمیشن نے اسی ماہ میں 59 کیسز نمٹائے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن نے 31 دسمبر 2018 تک 3551 کیسز نمٹائے، ادارے کے پاس اب بھی 2155 زیرالتواء کیسز موجود ہیں۔

جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں کام کرنے والے انکوائری کمیشن نے گزشتہ ماہ میں 547 سماعتیں کیں جس میں سے اسلام آباد میں 239، لاہور میں 33، کراچی میں 208 اورکوئٹہ میں 67 سماعتیں ہوئیں۔

لاپتہ افراد سے متعلق کمیشن کا قیام چھ ماہ کیلئے 2011 میں عمل میں لایا گیا تھا جس میں توسیع کی جاتی رہی، آخری بار ستمبر 2017 میں کمیشن کی مدت میں تین سال کی توسیع کی گئی۔

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل نے وفاقی حکومت کا اتحادی بننے کیلئے چھ مطالبات پیش کیے تھے جن میں سے ایک بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق تھا۔

24 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان اور بی این پی مینگل کے سربراہ اخترمینگل کے درمیان ملاقات میں بھی وزیراعظم نے کہا تھا کہ لاپتہ افراد کے معاملے کوترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

گزشتہ سال سپریم کورٹ آف پاکستان نے جبری گمشدگوں سے متعلق سست رفتاری پر کمیشن کو تنبیہ کی تھی اور کہا تھا کہ تاخیر پرنوٹس لیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں