سندھ کی چیخیں بند ہوگئیں اب ان کی نکلنے والی ہیں، مشاہداللہ


اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہداللہ خان نے وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کو کڑی نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے آنے سے ملکی حالات دگرگوں ہیں اور عوام بخوبی جانتی ہے کہ ملک کے نجات دہندہ شریف برادران ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ کی چیخیں تو بند ہوگئیں اب ان کی چیخیں نکلنے والی ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلا م آباد میں پی ایم ایل (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مشاہداللہ خان نے دعویٰ کیا کہ  شیخ رشید نے شہید بےنظیربھٹو کے خلاف انتہائی بے ہودہ گفتگو کی اورپھر معافی مانگ کر جیل سے باہر نکلے تھے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ درست کہا جا رہا ہے کہ مارچ سے پہلے جھاڑو پھر جائے گی لیکن وہ جھاڑو پھرنے کی بات عمران خان کے بارے میں کہہ رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھاڑو جب پھرے گی تو ریلوے کے چپراسی وزیر پر بھی پھرے گی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ برقع پہن کر دو ہزار لینے مصطفی کھر کے پاس جاتے تھے لیکن اب سب سےیدتمیزی کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی وجہ سے پنڈی ایک ماڈل شہر نظر آتا ہے لیکن سوال یہ ہے کہ آپ نے اس شہر کے لیے کیا کیا ہے؟

پی ایم ایل (ن) کے مرکزی رہنما مشاہداللہ خان نے واضح کیا کہ کل کوئی بھی بات کرے گا تو اس کا حشر فرخ سلیم جیسا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ دھوکے باز لوگ ہیں۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکمران اس لیے کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ ان کی بات کو تسلیم نہیں کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف 23 اورشاہد خاقان عباسی 18 ارب ڈالرز کے ریزرو چھوڑ کر گئے تھے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد پر سخت تنقید کرتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے الزام عائد کیا کہ اس شخص نے فتح جھنگ میں شریف آدمی کی زمین ہر قبضہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک بھی ٹرین نہیں چلا سکتے ہیں اور خواجہ سعد رفیق کے کاموں کا اپنا بتائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آج ملک میں کرپشن کھلے عام ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ایک بات اور آج دوسری بات ،یہ ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ملک کے محسنوں کو گالیاں دیتے ہو؟

سابق صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ نے وفاقی حکومت کو سخت نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو ریلیف دینا ہے تو اس کا بھی طریقہ نہیں آتا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن کی باتیں سچ ثابت ہو رہی ہیں اور وزیر اعظم کا حال یہ ہے کہ اپنی گفتگو پر بھی عبور نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب کا جواب مل گیا ہے قومی اسمبلی اجلاس کے دوران ملاقات کرنے کی خواہش کاُاظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے چیئرمین نیب سے ملاقات کا شیڈول بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی چاروں جماعتیں چیئرمین نیب سے ملاقات میں شامل ہوں گی۔

پی ایم ایل (ن) کے رہنما نے کہا کہ ٹیکس گوشواروں میں، ان کے ٹیکس اور جائیداد میں بہت فرق ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ تمام دستاویزات آ گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ, برطانیہ اور گجرانوالہ سے لوگ فون کر کے شیخ رشید کی شکایات کر رہے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کیا کہ شیخ رشید نے جس سے بھی پیسے لیے واپس نہیں کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ 1995 میں شیخ رشید نے اسحاق ڈار سے پانچ ہزار پاونڈز لیے تھے جو آج تک واپس نہیں کیے ہیں۔

رانا ثنا اللہ رکن قومی اسمبلی نے ایک سوال پر کہا کہ غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے میں ہمیں اس حد تک نہیں جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنڈی کے شیطان ،جہلم کے ڈبو اور مراد سعید کے بیانات نکالیں اور ہمارے بھی سنیں۔

سابق صوبائی وزیر رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا کہ ایسی زبان استعمال کرنے میں یہ پہل کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رہنما ؤں، ووٹرز اور سپورٹرز کے دباؤ میں انہیں ایسا ہی جواب ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ایسا ماحول پیدا کیا ہے۔


متعلقہ خبریں