اسلام آباد: گیس کمپریسر مشینوں کے خلاف کریک ڈاؤن

فائل فوٹو۔–


اسلام آباد:سوئی ناردرن کے شعبہ یو ایف جی  نے ترنول، سنگجانی، گولڑہ، میرا بادیہ ترلائی، کھنہ، ترامڑی اور بھارہ سمیت دیگر کئی علاقوں میں خطرناک گیس کمپریسر لگانے والوں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے 600 مشینیں منقطع کردیں  ہیں۔

ذرائع  کے مطابق کارروائی وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل کی ہدایت پرکی گئی۔

پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے کہا ہے کہ یو ایف جی کی کارروائی کے بعد گیس کمی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہوگئی ہے۔ ترجمان نے گیس صارفین سے کہا ہے کہ وہ اپنے ارد گرد کڑی نگاہ رکھیں اوراپنی حق تلفی نہ ہونے دیں۔

ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سسٹم میں اتنی گیس موجود ہے کہ سب کا چولہا جل سکتا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کے ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ سوئی گیس کمپریسر انتہائی خطرناک اور جان لیوا ہیں۔ ترجمان کے مطابق سوئی گیس کمپریسر سے گھروں میں گیس بھر جاتی ہے اور نتیجتاً سوتے میں دم گھٹنے، آگ لگنے اور دھماکے ہونےکے واقعات وقوع پذیرہوتے ہیں۔

ترجمان پیٹرولیم ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس سے مال جان اور قومی گیس کا نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ سوئی ناردن گیس کے آفس 24 گھنٹے سروس مہیا کرتے ہیں اورشکایات کے لئے ایک الگ سیل بھی بنایا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ترجمان نے خبردار کیا ہے کہ سوئی گیس کے غیر قانونی استعمال اور کمپریسر کے استعمال سے اجتناب کریں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ غیر قانونی کنکشن اور میٹر ٹیمپرنگ سے گریز کیا جائے کیونکہ یہ تمام چیزیں کم پریشراورسوئی گیس لوڈشیڈنگ کا باعث بنتی ہیں۔

ترجمان نے صارفین سے کہا ہے کہ اسلام آباد میں سوئی گیس کے کم دباؤ کے مسائل کے حل کے لئے سوئی گیس شکایات 11 99 پر بتائی جائیں۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیرپیٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے کہا ہے کہ آج گردشی قرضے اربوں تک پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے یہ بات سگری یونین کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب ہمارے لیے بھی ہوگا۔ ملک کا خزانہ خالی ہے، میں جھوٹ بولنا نہیں چاہتا ہوں۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل کا کہنا تھا کہ اس ملک کا ہر ادارہ مقروض ہے۔ انہوں نے کہا ظالموں کا نا صرف احتساب ہوگا بلکہ لوٹی دولت واپس آئے گی۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیرغلام سرور خان نے دعویٰ کیا کہ بجلی و لوڈشیڈنگ کے مسائل ہرآنے والے دن میں بہترہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کمپنیوں نے چلنے کے لیے 19 ملین روپے کی سبسڈی مانگی۔ ان کا کہنا تھا کہ باریاں لینے والی پارٹیوں کو سیاسی میدان سے باہر کردیا ہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ دونوں پارٹیوں میں تمام لوگ برے نہیں ہیں لیکن اب صرف صاف لوگ ہی آگے جا سکیں گے۔

وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے کہا کہ ہم چار سال یا 34 سال نہیں مانگ رہے ہیں مگر چار ماہ کا 34 سال سے موازنہ نہیں کرنا چاہیے۔


متعلقہ خبریں