احتساب کے عمل سے کئی سوال اٹھ رہے ہیں،زاہد حسین


 اسلام آباد:سینیئر تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف جب اقتدار میں آئی تو ملک کی معاشی صورتحال بہت ابتر تھی ،تاہم مسائل کے حل کرنے کے لئے حکومت کے پاس کوئی حکمت عملی بھی  نظر نہیں آ رہی۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں جس قسم کا احتساب ہو رہا ہے اس کی وجہ سے اس کی شفافیت مشکوک ہو جاتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کی ترجیحات ابھی تک واضح نہیں ہیں، وہ صرف معاشی بحران سے نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

احتساب کے بارے میں اپنی رائے دیتے ہوئے زاہد حسین  نے کہا کہ یہ کام جس انداز میں ہو رہا ہے اس سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں،جس طرح اپوزیشن کے خلاف مقدمات سامنے آ رہے ہیں ان میں سیاسی انتقام کی جھلک نظر آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی استطاعت نہ ہو اور وہ ہر جگہ ہر محاز پر جنگ لڑنا شروع کر دے تو اس کا نقصان حکومت کو ہی ہوتا ہے، احتساب ایک مسلسل جاری رہنے والے عمل کا نام ہے جو اداروں کے ذریعے ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خودکار نظام  کے تحت بدعنوان عناصر کے خلاف احتساب ہونا چاہیئے۔ پاکستان کے ساتھ صرف معاشیات مسئلہ نہیں ہے ہمیں بیرونی مسائل کا بھی سامنا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ عمران خان ابھی تک اپوزیشن کے خول سے باہر نہیں آئے ہیں،ان کی ٹیم انتہائی ناتجربہ کار ہے۔

عمران خان کی ٹیم نے صرف مسائل ہی پیدا کیے ہیں، نذیر لغاری

سینیئر تجزیہ کار نذیر لغاری نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اسمبلی میں اکثریت نہیں ہے،  یہ لوگ سجھتے ہیں کہ ساری اپوزیشن کو ختم کر دیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ روائتی طور پر ہمارا مسئلہ رہا کہ پاکستان کی سیاسی اشرافیہ کو اسٹیبلشمنٹ کمزور کرتی رہی ہے۔ کبھی ان پر غداری کا الزام لگایا جاتا تھا، کبھی بے دین ہونے کی بات کی جاتی تھی اور اب پوری کی پوری پارٹی پر ہی بدعنوانی کا ٹھپہ لگا دیا گیا ہے۔

توانائی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی کے ساحل کے ساتھ ہوا کے ذریعے 50 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے لیکن ہمارے پاس اس کی گنجائش موجود نہیں ہے۔

انکا کہنا تھا کہ حکومت کے وزرا اپوزیشن سے اتفاق رائے پیدا ہونے سے قبل ہی معاملات بگاڑ دیتے ہیں۔دوسرمی طرف ہم لوگ خود بھی ان معاملات پر میڈیا ٹرائل شروع کر دیتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ بدعنوانی ایک اہم مسئلہ ضرور ہے مگر یہ بنیادی مسئلہ نہیں ہے، ہماری آدھی سے زیادہ عوام غریب ہے، لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ نہیں، ان کے بچے بھوکے سوتے ہیں، حکومت نے مہنگائی کا طوفان کھڑا کر دیا ہے۔ان کے پاس کوئی حکمت عملی ہی نہیں ہے۔

نذیر لغاری کے مطابق عمران خان کی ٹیم نے صرف مسائل ہی پیدا کیے ہیں، وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار پر سوالیہ نشان اٹھ رہے ہیں۔

حکومت نے ابھی تک اپنی ترجیحات واضح نہیں کیں،سینئر تجزیہ کار غلام مصطفی

سینئر تجزیہ کار غلام مصطفی نے کہا ہے کہ لگتا ہے کہ حکومت احتساب کے عمل سے پیچھے نہیں ہٹے گی جس کے باعث ملک میں موجود سیاسی معاملات ہلچل کا شکار رہیں گے اور اس میں بڑھاوا بھی ہو گا۔

انہوں نے کہا حکومت نے ابھی تک اپنی ترجیحات واضح نہیں کیں، وہ صرف معاشی صورتحال کی بہتری کے لئے چھوٹے چھوٹے کام کر رہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کہا ہے کہ جس نیب کے قانون کے تحت ہمارے خلاف کارروائی ہوئی اس قانون میں اب ردوبدل نہیں کیا جائے گا، جس طرح ہمارے خلاف کارروائی ہوئی ہے اسی طرح ان کے لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیئے۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی طور پر معاملات کو بڑھانے کی کوشش نہیں کی ،ابھی تک پارلیمنٹ کی ایک کمیٹی بنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو ملک میں موجود مسائل حل کرنے میں وقت لگے گا، حکومت کی جارحانہ پالیسی کی وجہ سے حزب اختلاف دفاعی پوزیشن پر ہے۔

 

 


متعلقہ خبریں