جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں بلاول کو کلین چٹ مل گئی



اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کوکلین چٹ دے دی ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں منی لاڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کو جے آئی ٹی نے کیوں ملوث کیا؟ وہ معصوم ہیں، انہوں نے کیا کیا ہے، وہ پاکستان آکر اپنی ماں کی وراثت کو آگے بڑھا رہا ہے۔

جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ کیا بلاول بھٹو کا اپنا کوئی کردار ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ کوئی کردار نہیں ہے، انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا جے آئی ٹی نے بدنام کرنے یا کسی اور کے حکم پربلاول بھٹو کا نام ڈالا ہے۔

چیف جسٹس نے پوچھا کہ جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے نام کیوں ای سی ایل می ڈالے۔ اس پر جے آئی ٹی کے وکیل نے جواب دیا کہ اس پر عدالت کو مطئمن کروں گا۔

عدالت نے حکم دیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا وہ حصہ ڈیلیٹ کریں جس میں بلاول کا نام ہے اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے ہم وزیراعلیٰ کا استحصال نہیں ہونے دیں گئے۔

وکیل جے آئی ٹی فیصل صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ بلاول بھٹو کا نام رپورٹ سے نکال دیتے ہیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان نے حکم دیا ہے کہ فاروق ایچ نائیک کا نام بھی ای سی ایل سے نکالا جائے۔

یاد رہے کہ وفاقی کابینہ نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی سفارش پر بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ سمیت 172 افراد کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالے تھے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کابینہ کو ای سی ایل لسٹ پر نظر ثانی کا حکم دیا تھا۔

جے آئی ٹی کی سفارش پر جن افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالے گئے تھے ان میں اومنی گروپ کے عبدلغنی انصاری،عبدالغنی ماجد، پنک ریزیڈنسی کے عبدلجبار، سندھ کے صوبائی محکمہ داخلہ کے عبدلمومن ڈہری، صدر سمٹ بینک احسن رضا درانی  اور صدر سندھ بینک احسن طارق،  ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایس ای سی پی علی عظیم اکرام، سندھ کے رکن صوبائی اسمبلی علی نواز مہر، سکریٹری لینڈ یوٹلائیزیشن غلام مصطفی پھل، سابق صدر سمیٹ بینک حسین لوائی، سندھ کے صوبائی وزیر امتیاز شیخ، ڈپٹی کمشنر ملیر قاضی جان محمد اور بحریہ ٹاون کے ملک ریاض حسین کا نام بھی شامل ہے۔

 


متعلقہ خبریں