بلوچستان کو پاکستان سے توڑنے کی سازشیں جاری ہیں،قاسم سوری



لاہور: قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ پاکستان سے بلوچستان کو توڑنے کی سازشیں جاری ہیں اب بھی بلوچ طلبا کلاشنکوف کے سائے میں پڑھتے ہیں۔

پنجاب یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ بلوچستان کو اس کے حق سے محروم رکھا گیا۔ آج بھی کوئٹہ میں وہ چیزیں نہیں ملتیں جو پنجاب میں آسانی سے مل جاتی ہیں۔ صوبے سے نکلنے والی گیس سے مقامی لوگ محروم ہیں۔بلوچستان کی محرومیوں کا دشمن ممالک نے فائدہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں اساتذہ ، ڈاکٹرز کو قتل کیا گیا، ان کے لواحقین سخت سردی میں سڑکوں پر لاشیں رکھ کراحتجاج کرتے رہے۔ ایسے حالات کا بلوچوں کے زہنوں پر کیا اثر پڑتا ہے اندازہ لگانا مشکل ہے۔بلوچ طلبا کے معصوم اور جذباتی ذہنوں کو دشمن قوتیں استعمال کررہی ہیں۔

قاسم سوری نے کا کہنا تھا کہ آج سی پیک کا دور ہے جس میں پہلا حق بلوچستان کا ہے۔ہمیں خیال رکھنا ہے سی پیک میں بلوچ نوجوانوں کو نوکریوں میں حصہ دیا جائے۔ انہوں نے تمام صوبوں سے بلوچ طلبا کا تعلیمی کوٹہ بھی بڑھانے کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنے مفادات کیلئے عوام میں نفرتیں پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں، کچھ جماعتیں آج بھی وہاں متعصب سیاست کررہی ہیں۔ تحریک انصاف کا بلوچستان مِیں قائم۔ہونا ہے ایک کامیابی ہے۔

قاسم خان سوری نے نائن الیوان کو مسلم دنیا کیلئے آفت قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے امن تباہ ہوا اور حالات خراب ہوئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بڑی طاقتوں نے مسلم دنیا میں وسائل پر قبضہ کیلئے نسلیں تباہ کردی ہیں۔

 


متعلقہ خبریں