جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے، مرتضیٰ وہاب


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو پاک لین نامی کمپنی کے کبھی بھی ڈائریکٹر نہیں رہے، جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل ضرور ہونا چاہیے لیکن شفافیت کے ساتھ، جب اپوزیشن کے خلاف تحقیقات شروع ہوتی ہیں تو فورا گرفتاری کے وارنٹ جاری ہوجاتے ہیں لیکن یہی انکوائری جب حکومتی افراد کے خلاف ہوتی ہے تو اس پر کوئی اقدام نہیں کیا جاتا۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت “تبدیلی” کے نعرے پراقتدار میں آئی، اب یہ عوام کو جواب دیں کہ ابھی تک انہوں نے ملک کی بھلائی کے لیے کیا کیا کام کیے ہیں، حکومت سے پوچھا جائے۔

الزام زدہ لوگوں کےعدالت میں پیش کیے گئے ثبوت تسلی بخش نہیں تھے، عثمان ڈار

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار نے کہا کہ جے آٹی کی رپورٹ سامنے آنے سے بہت سی چیزیں سامنے آئی ہیں، جے آئی ٹی 2015 میں چودھری نثار کے دور میں شروع ہوئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ الزام زدہ لوگوں نے عدالت میں جو ثبوت پیش کیے وہ تسلی بخش نہیں تھے اسی لیے عدالت نے یہ معاملہ نیب کے سپرد کر دیا۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ آج پیپلز پارٹی بھی اسی طرح باتیں کر رہی ہے جیسے کل (ن) لیگ پنامہ کے حوالے سے کر رہی تھی، ان کے رہنما ٹی وی پر بیٹھ کر وہی سوال کر رہے ہیں جو کل (ن) لیگ کے رہنما کیا کرتے تھے۔

حکومت پاانتقامی کارروائیاں بند کرکے ہی حکومت رلیمنٹ کو اکھٹا کر سکتی ہے، مائزہ حمید

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما مائزہ حمید نے کہا کہ تحریک انصاف کے لوگ جب جلسوں میں بڑکیں مارنے کی بات کرتے ہیں تو بہت ہنسی آتی ہے کیونکہ یہ تمام چیزیں انہی کی پارٹی سے شروع ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پارلیمنٹ کو تب ہی اکھٹا کر سکتی ہے جب یہ لوگ انتقامی کارروائیاں کرنا بند کر دیں گے، حکومت اپنے ان لوگوں پر بھی ہاتھ ڈالے جن پر مقدمات بنے ہوئے ہیں۔


متعلقہ خبریں