نیب کا حمزہ شہباز کو مزید دو کیسز میں نامزد کرنے کا فیصلہ

کروڑوں سے شروع ہونے والا فراڈ اربوں تک جائے گا، حمزہ شہباز

فوٹو: فائل


لاہور: قومی احتساب بیورو(نیب) نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کو غیرقانونی اثاثوں اور رمضعان شوگر ملز کے کیس نامزد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضعان شوگر ملز کا ریفرنس رواں ماہ کے آخر میں دائر کیے جانے کا امکان ہے اور ریفرنس کی منظوری چیئرمین نیب دیں گے۔

قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور حمزہ شہباز کے اثاثوں کی تفصیل اور بینک ریکارڈ حاصل کر لیا ہے اور جیل میں قید شہباز شریف سے  تفتیش کے لیے عدالت سے اجازت بھی حاصل کر رکھی ہے۔

قبل ازیں حمزہ شہباز آمدن سے زائد اثاثوں اور رمضعان شوگر ملز کے کیس میں 2 بار نیب میں پیش ہوچکے ہیں۔

نیب کا الزام ہے کہ 2016 میں رمضان شوگر مل کیلئے قومی خزانے سے ساڑھے 21 کروڑ روپے کی لاگت سے دریائے چناب پرایک کلومیٹرطویل پل اور20 کلومیٹرسڑک بنائی گئی۔

نیب پراسیکیوٹرکے مطابق فنڈزکےاجرا میں شہبازشریف نے اپنےاختیارات کا ناجائزا ستعمال کیا۔ محکمہ نے انکوائری سات جولائی کو شروع کی تھی اور مل کے دوافراد نےاعتراف جرم بھی کیا ہے۔

نیب لاہور نے معاملے پرحمزہ شہباز اورسلمان شہبازکو بھی طلب کیا تھا،حمزہ شہبازنے اپنا جواب جمع کروا دیا تھا جبکہ سلمان شہبازلندن میں ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے۔
یاد رہے کہ چنیوٹ میں واقع رمضان شوگرملز 1992 میں تعمیر کی گئی تھی اور اس کا شمارملک کی بڑی شوگرملزمیں ہوتا ہے۔

نیب نے حمزہ شہباز کیخلاف صاف پانی کیس میں بھی تحقیقات کی تھیں۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پر الزام تھا کہ انہوں نے کوئی عہدہ نہ رکھنے کے باوجود معاملات میں دخل اندازی کی جب کہ  آمد ن سے زائد اثاثوں کے کیس میں حمزہ شہباز کو اپنے اکاؤنٹ میں مشکوک ٹرانزیکشنز پر اپنا موقف دینا ہو گا۔


متعلقہ خبریں