‘جو بھی اپنا کام نہ کرے اس کا احتساب ہونا چاہیے’



اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما عامرحسن نے کہا ہے کہ قومی اداروں سے بھی کاموں میں تاخیر کا پوچھا جانا چاہیے جس طرح سیاست دانوں سے پوچھا جاتا ہے جو بھی اپنا کام نہ کرے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔

پروگرام نیوزلائن میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما عامرحسن نے کہا کہ سیاست دانوں کا احتساب ہر جگہ ہوتا ہے، وہ عوام اور پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں، دوسرے قومی اداروں کو بھی غلط کاموں پرجوابدہ بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے دکھی دل کے ساتھ فوجی عدالتوں کا فیصلہ تسلیم کیا تھا۔

فوجی عدالتوں کی توسیع کا معاملہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے،شائستہ پرویز ملک

پروگرام میں موجود پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما شائستہ پرویزملک نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی توسیع کا معاملہ پارلیمنٹ میں آنا چاہیے اوراس پر بات ہونی چاہیے، اگریہ قومی مفاد میں ضروری ہیں تو توسیع ضرورکی جائے۔

انہوں نے حکومتی معاشی پالیسی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت ہرکسی سے لڑرہی ہے لیکن کوئی معاشی پالیسی نظر نہیں آرہی۔ انہوں نے عوام پر مزید ٹیکس کا بوجھ نہ ڈالنے کا بھی مطالبہ کیا۔

ملکی معیشت 2017 سے سست رفتاری کا شکار ہے،صداقت علی عباسی

پروگرام میں تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ مل کر کیا، اب ہم چاہتے ہیں کہ اس کی دم کو بھی مل کر ختم کیا جائے۔ ملکی معیشت 2017 سے سست رفتاری کا شکار ہے۔ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ امیرلوگوں پر ٹیکس لگایا جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری حکومت دو لوگوں کی قربانی دے چکی ہے، ملک میں ایسی بھی جماعتیں ہیں جو جے آئی ٹی رپورٹس پر اداروں سے لڑنا شروع ہوجاتی ہیں۔ عدالت نے اعظم سواتی سے متعلق جو بھی فیصلہ دیا اسے تسلیم کریں گے۔

صداقت عباسی نے کہا کہ اسمبلی میں اپنی کرپشن کو بچانے کے لیے شورمچایا جاتا ہے۔ ملک میں اگر قیادت کرپٹ ہو تو وہ بلیک میل ہوجاتی ہے۔

پروگرام کے دوران عمران خان اور آصف زرداری کی ذات پر بات کرنے پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے رہنماوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔


متعلقہ خبریں