شام سے فوجی انخلا، ترک صدر کی ٹرمپ کو اہم تجویز

فائل فوٹو


اسلام آباد:ترک صدر طیب ایردوان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے معاملے پر دانشمندانہ حکمت عملی اپنانے کی تجویز دی ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع اپنے ایک کالم میں ترک صدر نے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق ترکی کے بیانیے کے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ شام سے فوجی انخلا کا عمل انتہائی محتاط  انداز سے کرے اور اپنے حلیفوں کو بھی اعتماد میں لے کر چلے۔

صدر ایردوان نے مزید لکھا کہ شام سےا مریکی فوجی انخلا کے بعد وہاں امن کے استحکام کے لیے صرف ترکی ہی بہترین حکمت عملی اور طاقت فراہم کرسکتا ہے جس کے ذریعے داعش جیسی شدت پسند تنظیموں کو کچلا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ترکی وہ واحد ملک اور اسٹیک ہولڈر ہے جو بیک وقت امریکہ اور روس کے ساتھ مل کر کام کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاریخ کے اس اہم موڑ پر ترکی شام میں مستقل امن کے لیے کوشاں رہے گا اور وہ پرامید ہیں کہ بین الاقوامی برادری بھی اس مقصد کے لیے بھرپور ساتھ دے گی۔

واضح رہے گزشتہ ماہ امریکہ نے شام سے اپنی تمام افواج کے انخلا کا اعلان کیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر اپنے پیغام میں لکھا  تھا کہ داعش کو شام میں شکست دے چکے ہیں۔ امریکی دفاعی مبصرین کے مطابق شام سے فوجی انخلا کے بعد امریکی افواج صرف عراق میں اپنی موجودگی یقینی بنائے گی اور اس صلاحیت کی حامل ہوگی کہ ضرورت پڑنے پر شام میں کارروائی کرسکے۔

امریکی افواج کی عراق میں موجودگی کا ایک اور سبب یہ بھی ہوگا کہ وہ خطے میں امریکی مفادات کی نگہبانی کے ساتھ ساتھ ایران اور روس پر بھی نگاہ رکھ سکے۔


متعلقہ خبریں