فیس بک پر حکومت مخالف پروپیگنڈا، ویتنام حکومت کی مذمت

فوٹو: فائل


ہنوئی: ویتنام نے فیس بک پر کسی بھی قسم کا متنازعہ مواد شائع کرنے کی اجازت دینے کی مذمت کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق ویتنام حکومت نے کہا ہے کہ فیس بک نے اپنے صارفین کو حکومت مخالف تبصرے شائع کرنے کی اجازت دے کر ویتنام کی نئی سائبر سیکیورٹی قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔ جو کمیونسٹ حکومت پر اثر انداز ہو سکتا ہیں۔

ویتنام میں اقتصادی اصلاحات اور معاشرتی تبدیلی کے فروغ میں اضافے کے باوجود کمیونسٹ پارٹی نے میڈیا کی سنسر شپ کو برقرار رکھا ہوا ہے اور کسی بھی اختلافی رائے کو برداشت نہیں کیا جاتا۔

وینتام کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق فیس بک نے ریاست کے خلاف بننے والے فیس بک فین پیچ کو ہٹانے کی درخواست پر کوئی جواب نہیں دیا۔

دوسری جانب فیس بک ترجمان کے مطابق ہماری پالیسی میں شامل ہے کہ حکومت ہمیں غیر قانونی مواد کی اطلاع دیں جس پر ہم اپنے قانون کے مطابق جائزہ لیتے ہوئے کارروائی کریں گے۔

ویتنامی حکومت کے مطابق فیس بک نے صارفین کو اپنے ذاتی اکاؤنٹ سے حکومت مخالف پیغامات اور دیگر مواد شائع کرنے کی اجازت دے رکھی ہے۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ویتنام کے سائبر سیکیورٹی قانون اور حکومتی قوائد کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

ویتنام کی سرکاری ایجنسی کے مطابق فیس بک نے متنازعہ اکاؤنٹ کی تفصیلات ویتنام کی سیکیورٹی ایجنسی کو دینے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

ویتنامی وزارت اطلاعات اشتہارات کی مد میں فیس پر ٹیکس عائد کرنے پر غور کر رہا ہے کیونکہ گزشتہ سال 2018 میں فیس بک نے ویتنام سے اشتہارات کی مد میں 235 ملین ڈالر حاصل کیے لیکن فیس بک ویتنام حکومت کو ٹیکس نہیں دے رہا۔


متعلقہ خبریں