لافانی اداکار سلطان راہی کی 23ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلطان راہی کے قاتل آج بھی قانون کی گرفت سے آزاد ہیں


فلموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جانے والے معروف اداکار سلطان راہی کی 23ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔

پنجابی فلموں پر بطور ہیرو حکمرانی کرنے والے سلطان راہی کا اصل نام سلطان محمد تھا، 700 سے زائد اردو اور پنجابی فلموں میں کام کرنے والے لازوال اداکار کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں درج ہے۔

سلطان راہی 1936 میں بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان کے بعد لاہور منتقل ہوئے اور اسٹیج ڈراموں میں اداکاری شروع کی۔

1959ء میں سلطان راہی کو اضافی اداکار کے طور پر کام دیا گیا لیکن انہیں خاطرخواہ کامیابی نہ ملی، 1969 میں چاچا جی اور بعد ازاں ریاض احمد راجو اور علاؤالدین نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

فلم مو لا جٹ نے فلمی تا ریخ میں بز نس کے تما م  ریکارڈزتوڑے۔ فلم کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبولیت ملی۔ جب کہ مولا جٹ ٹو کو جلد ہی ریلیز کیا جائے گا۔ بلال لاشاری کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم میں ماہرہ خان، فواد خان اور حمزہ علی عباسی سمیت کئی فلمی ستارے دکھائی دیں گے۔

سلطان راہی کی مشہور فلموں میں بشیرا، شیر خان ، مولا جٹ ، چن وریام، آخری جنگ اور شعلے سر فہرست ہیں ۔ان کا نام فلم کی کامیابی کی ضمانت سمجھا جاتا تھا۔

سلطان راہی فلمی دنیا میں سب سے زیادہ فلموں میں کام کرنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

سلطان راہی کو نو جنوری 1996 کو گوجرانولہ موٹر وے پر ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا گیا تھا۔ فلموں میں مظلوموں کو انصاف دلوانے والے سلطان راہی کے قاتل تا حال قانون کی گرفت سے آزاد گھوم رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں