پنجاب اور کے پی کے کاشتکاروں کا سڑکوں پر احتجاج


ڈیرہ اسماعیل خان/ ملتان: پنجاب میں کاشتکاروں کے بعد خیبر پختونخوا کے کسان بھی حکومتی پالیسیوں اور شوگرملز مالکان کے خلاف سڑکوں پہ آگئے ہیں۔

ملتان میں کسانوں نے آلوؤں کی فصل کو آگ لگادی ہے جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں کاشت کاروں نے احتجاج کرتے ہوئے روڈ بند کردیا ہ جبکہ مظاہرین شدید نعرے بازی بھی کی گئی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان میں کاشت کاروں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے اور اسی دوران احتجاجی مظاہرین نے  اسلام آباد ڈی آئی خان روڈ ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا ہے۔

گنے کے کاشت کاروں کا مؤقف ہے کہ حکومت نے گنے کی فی من قیمت 180 مقرر کی ہے لیکن شوگر ملز مالکان یہ نرخ دینے کو تیار نہیں۔

ہم نیوز کو احتجاج میں شامل  کسانوں نے بتایا کہ شوگرملز مالکان گنے کی فی من قیمت صرف قیمت 149 روپے فی من دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کسانوں کی اس ضمن میں کسی بھی جگہ شنوائی نہیں ہورہی ہے جس کے باعث وہ مجبوراً احتجاج کررہے ہیں۔

احتجاج کرنے والے کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت اس سلسلے میں فوری ایکشن لے اور وہ رقم شوگرملز مالکان سے دلوائے جو اس نے خود منظور کی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما فیصل کریم کنڈی بھی احتجاج کرنے والے کسانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے مظاہرے میں پہنچے اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فراہمی انصاف کی دعویدار حکومت کم از کم کاشت کاروں کو ہی انصاف مہیا کردے۔

پی پی پی کے مرکزی رہنما نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ افسوسناک بات ہے کہ کسانوں کے احتجاج کے باوجود حکومتی ادارے اور ضلعی انتظامیہ نے چپ سادھ رکھی ہے۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کسانوں کے مسائل حل نہیں کرائے گی تو پھر کون یہ کام کرے گا۔ انہوں نے احتجاجی کاشت کاروں کو اپنی جانب سے مکمل تعاون اور حمایت کا یقین بھی دلایا۔

ہم نیوز کے مطابق پنجاب میں بھی کسانوں کا احتجاج دوسرے روز میں داخل ہوا تو ملتان میں نواں شہر چوک پر احتجاجاً کاشت کاروں نے آلو کی بوریوں کو آگ لگادی اور سخت نعرے بازی کی۔

احتجاجی کسانوں نے ہم نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اڑھائی من آلو کی بوری صرف چھ سو روپے میں فروخت ہورہی ہے جس کی وجہ سے کسانوں کا وہ خرچہ بھی پورا نہیں ہورہا ہے جو کھاد، پانی اور محنت کی شکل میں پہلے ہی ہوچکا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق احتجاجی مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت آلو کے لیے امدادی ’نرخ‘ مقرر کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر حکومت نے اس جانب توجہ نہ دی اور کاشت کاروں کی نہ سنی تو تمام فصلوں کو آگ لگادیں گے اور 15 جنوری کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی احتجاجی دھرنا دیں گے۔

آلو کے کاشت کاروں کے حوالے سے گزشتہ روز ہم نیوز نے بتایا تھا کہ ’کسان اتحاد‘ نے پاکپتن میں ڈی سی آفس کے باہر دھرنا دیا، حکومت کے خلاف نعرے لگائے اورآلوؤں کی بوریوں کو آگ لگادی۔

کاشت کاروں نے گزشتہ روز قصور میں بھی مظاہرے کیے تھے جس کے دوران احتجاجی مظاہرین نے سڑک پر آلوؤں کی بوریاں پھینک دی تھیں۔ مظاہرین سبسڈی دینے کا مطالبہ کررہے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق آلو کے کاشت کاروں نے میاں چنوں میں بھی احتجاج کیا تھا، اے سی دفتر کے باہر نعرے بازی کرتے ہوئے آلوؤں کے ڈھیر کو آگ بھی لگا دی تھی۔

آلوؤں کے کسانوں نے وہاڑی میں بھی اپنی حق تلفی پر غصے کا شدید اظہار کیا تھا۔


متعلقہ خبریں