ای سی ایل سے نام نہ نکالنے پر پیپلز پارٹی رہنما برہم


 کراچی: صوبائی مشیراطلاعات و نشریات اور قانون و اینٹی کرپشن سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ  پی ٹی آئی کا عدلیہ کے لیے احترام ثابت ہوگیا۔

انہوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیراعلیٰ سندھ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم 30 دسمبر کو دیا تھا لیکن اتنے دن گزرنے کے باوجود بلاول بھٹو زرداری اور سید مراد علی شاہ کے نام نہیں نکالے گئے۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے استفسار کیا کہ کیا یہی وہ انصاف تھا جس کے لیے ملکی عوام کو انتظار کرایا گیا تھا؟

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ ابھی تک اس معاملے پر آئیں بائیں شائیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت عدلیہ کے فیصلوں کا کتنا احترام کرتی ہے۔

حکومت سندھ کے مشیر برائے اطلاعات و نشریات اورقانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زلفی بخاری کا نام تو ای سی ایل سے نکالنے میں وفاقی کابینہ نے بڑی تیزی دکھائی تھی۔

ان کا استفسار تھا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالتے وقت عدالت کا تحریری فیصلہ آڑے کیوں نہیں آیا تھا؟

بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے عدلیہ سے استدعا کی کہ وہ اس اہم معاملے کا نوٹس لے۔

ای سی ایل سے نام نہ نکالنے پر نفیسہ شاہ بھی برہم

کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات نفیسہ شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کی سیاست سے خوفزدہ عناصر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔

ایگزیٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل) سے نام نہ نکالنے پر پیپلز پارٹی رہنما خاصی برہم دکھائی دیں۔ نفیسہ شاہ نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کا وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی نیوزکانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے معزز عدالت کے احکامات کی دھجیاں اڑا دیں۔

جمعرات کے روز انہوں نے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد میں لیت ولعل سے حکومتی سازش بے نقاب ہو گئی ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ پی ٹی آئی نے بنائی اور اداروں کو اپنے مفاد کے لیے استعمال کیا۔

نفیسہ شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کا گھناؤنا چہرہ عوام کے سامنے آ چکا ہے۔

حکومتی جماعت پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں عیاشی کررہے ہیں جبکہ عوام مہنگائی کا شکار ہیں۔ قوم کو مہنگائی کے جعلی اعدادوشمار دکھا کر گمراہ نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ  چوالیس ہزار یونٹ بجلی پھونک کر وزیراعظم کا حیرتوں میں مبتلا ہونا ایک مذاق ہے۔

جعلی بینک اکاؤنٹس اورمنی لانڈرنگ کیس کی سماعت

ہم نیوز کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس اورمنی لانڈرنگ کیس میں دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے استفسار کیا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری کو جے آئی ٹی نے کیوں ملوث کیا؟ وہ معصوم ہیں۔ انہوں نے پوچھا تھا کہ  انہوں نے کیا کیا ہے؟ ان کے ریمارکس تھے کہ وہ پاکستان آکر اپنی ماں کی وراثت کو آگے بڑھا رہا ہے۔

سماعت کرنے والے بینچ کے رکن جسٹس فیصل عرب کا استفسارتھا کہ کیا بلاول بھٹو کا اپنا کوئی کردار ہے؟ چیف جسٹس کے ریمارکس تھے کہ کوئی کردار نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا تھا کہ کیا جے آئی ٹی نے بدنام کرنے یا کسی اور کے حکم پربلاول بھٹو کا نام ڈالا ہے؟

عدالت عظمیٰ کے سربراہ کا استفسار تھا کہ جے آئی ٹی نے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے نام کیوں ای سی ایل می ڈالے ہیں؟

عدالت کو مطئمن کروں گا،جے آئی ٹی کے وکیل کا دوران سماعت جواب

جے آئی ٹی کے وکیل فیصل صدیقی نے اس موقع پر عدالت کے گوش گزار کیا تھا کہ عدالت کو مطئمن کروں گا۔

عدالت عظمیٰ نے اس پر حکم دیا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا وہ حصہ ڈیلیٹ کریں جس میں بلاول کا نام ہے اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان کے واضح ریمارکس تھے کہ ہم وزیراعلیٰ کا استحصال نہیں ہونے دیں گے۔

جے آئی ٹی کے وکیل فیصل صدیقی کا مؤقف تھا کہ  بلاول بھٹو کا نام رپورٹ سے نکال دیتے ہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے یہ بھی حکم دیا تھا کہ فاروق ایچ نائیک کا نام بھی ای سی ایل سے نکالا جائے۔


متعلقہ خبریں