اسکول بسوں کے بڑھتے حادثات، احتیاطی تدابیر لازمی


بچے کسی بھی قوم کا وہ قیمتی اثاثہ ہیں جنھیں قوم کا مستقبل سمجھا جاتا ہے اور انہیں ہی آگے چل کر ملک کی فلاح اور ترقی میں اہم کردار ادا کرنا ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کا یہ قیمتی اثاثہ ہربرس اسکول بس اور وین حادثات کا شکار بنتا ہے اور مستقبل کے معمار یا تو زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں یا شدید زخمیوں کی فہرست میں شامل ہوکر کسی معذوری کا شکار ہوجاتے ہیں۔

اتنے حادثات ہونے کے باوجود اب تک  نہ توان کی روک تھام کے لیے کوئی ٹھوس اقدامات کیے گئے ہیں اور نہ کسی قسم کی احتیاطی تدابیر سے متعلق اگاہی دی گئی ہے۔

یہ بات درست ہے کہ موت ایک ایسی اٹل حقیقت ہے جسے کوئی نہیں ٹال سکتا لیکن کبھی کبھی احتیاط  بہت سے حادثات سے بچا لیتی ہے۔

آج ہم نیوز بھی آپ کو کچھ ایسی ہی احتیاطی تدابیر بتا رہا ہے جن عمل کرکے ان حادثات سے بچا جا سکتا ہے۔

بس ڈرائیورز بچوں کو اسکول لاتے اورگھر لے جاتے وقت ان تجاویز پر عمل کریں:

• سفر کے دوران ہمیشہ اپنے آگے چلنے والی گاڑی سے کچھ فاصلہ برقرار رکھیں تا کہ جلدی میں بریک لگانے کی صورت میں کسی بھی حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

• بچوں کو اسکول بسوں اور وینز میں سوار کرتے اور اتارتے وقت کچھ ایسے مخصوص اشارے لگائے جائیں جو ساتھ چلنے والی باقی ٹریفک کو پیچھے روک سکیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں اس حوالے سے اسٹاپ آرم استعمال کیا جاتا ہے جس کے ذریعے قریب سے گزرنے والی ٹریفک کچھ وقت کے لیے رک جاتی ہے۔

• اسکول کے قریب پہنچنے پر ڈرائیور کو زیادہ چوکس رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ بچے کسی وقت ایسی حرکت کر سکتے ہیں جو نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ مثال کے طو ر پر کئی بار بچے اسکول پہنچنے کی خوشی میں چلتی بس سے اترنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔

• بس ڈرائیوروں کو اپنے آرام اور نیند کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کیونکہ ان کی ذرا سی غفلت کسی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔

عوام بچوں کو محفوظ رکھنے میں کیسے مدد کر سکتے ہیں؟

• اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی گاڑی کراس واک کو بلاک نہ کرے تاکہ بچے آسانی سے سڑک پار کر سکیں۔

• اسکولوں کے قریب پہنچنے والی تمام گاڑیوں کے ڈرائیوروں کو کم رفتار کی حد سے آگاہ ہونا چاہیے۔

• اس بات کا خاص خیال رکیھں کہ بچوں کو اتارنے اور سوار کرنے کے لیے رکی ہوئی بس کے دونوں اطراف سے نہ گزریں بلکہ کچھ دیر انتظار کر لیں۔

• اسکولوں، پارکس اور کھیل کے میدانوں کے پاس سے گزرتے ہوئے آس پاس موجود بچوں کا خاص خیال رکھیں اور اپنی گاڑی کی رفتار آہستہ کر لیں۔

اسکول بس میں سفر کرنے والے بچے کن باتوں کا خیال کریں؟

اسکول ڈرائیورز اور عوام کے ساتھ ساتھ ان بسوں میں سفر کرنے والے بچوں کو بھی بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔ اسکول بس حادثات میں کمی لانے کے لیے بچوں کو درج ذیل قواعد پر عمل پیرا ہونے چاہیے۔

• بس سے اترتے اور سوار ہوتے وقت نظم و ضبط کا خاص خیال رکھیں، باقاعدہ قطار بنا کر آرام سے اتریں اور سوار ہوں۔

• چلتی بس میں کھڑے ہونے سے گریز کریں، اسکول یا گھر پہنچنے تک اپنی سیٹوں پر براجمان رہیں۔

• سفر کے دوران اپنے ہاتھ، منہ اور بازو کھڑکی سے باہر نہ نکالیں۔

• بس کے دروازے والے حصے میں بالکل کھڑے نہ ہوں، اس جگہ کو خالی رکھیں تاکہ بس میں سوار ہونے اور اترنے کے عمل میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔

• بس ڈرائیور کو تنگ کرنے سے گریز کریں۔

• بس کے مکمل طور پر رک جانے کے بعد اس میں سوار ہوں یا اتریں۔

• بس سے اترنے کے بعد سڑک اس کے سامنے سے پار کریں نہ کہ بس کے پیچھے سے۔

• سڑک پار کرنے کے لیے ڈرائیور کے اشارے کا انتظار کریں۔

اسکول بس کے ڈرائیوروں کی تقرری کے وقت کن باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے؟

• بس ڈرائیور کے پاس تجارتی ڈرائیونگ لائسنس ہونا لازمی ہے۔

• ڈرائیور کا ریکارڈ چیک کریں اور یہ بات یقینی بنائیں کہ یہ ڈرائیور ماضی مں کسی قسم کے حادثات میں ملوث تو نہیں رہا۔

• ڈرائیور کا منشیات اسکریننگ ٹیسٹ کرانا بھی لازمی ہے۔

• اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ ڈرائیور کا رویہ دوستانہ ہو تاکہ وہ بچوں سے اچھا تعلق قائم کرسکے کیونکہ اس کا فائدہ یہ بھی ہے کہ اس طرح بچے ڈرائیور کی بات آسانی سے مان لیں گے۔

اسکول بس کی جانچ پڑتال

• اسکول بس کی دیکھ بھال میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتیں، ہر چیز کا پوری طرح خیال رکھیں۔

• ڈرائیورز کو چاہیے کہ روزانہ کی بنیاد پر بس کا معائنہ کریں، طویل سفر کی صورت میں بس کے تمام پرزوں کی تسلی بخش جانچ پڑتال لازمی کرائیں۔

کس طرح کے راستوں کا انتخاب بہتر ہے؟

• راستہ طے کرتے وقت ایسے راستوں کا انتخاب کریں جہاں رفتار کی حد کم ہو۔

• تنگ گلیوں اور راستوں کا انتخاب کرنے سے گریز کریں کیونکہ ان میں حادثات پیش آنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

بس بناتے ہوئے کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے؟

• بس بنانے میں اس بات کا خاص خیال رکھیں کہ اس میں مضبوط ہینڈریلز لگائی جائیں۔

• بس اس طریقے سے بنائی جائے کہ اس میں شور نہ ہو کیونکہ یہ شور ڈرائیور کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔

• اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈرائیور کی سیٹ کے قریب اسپیکر نہ لگایا جائے۔


متعلقہ خبریں