حویلیاں حادثہ، ابتدائی رپورٹ، طیارے میں تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی


کراچی: حویلیاں حادثے  کی ابتدائی رپورٹ  سامنے آگئی جس میں طیارے کی تکنیکی خرابیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  دس ہزار گھنٹے مکمل ہونے کے بعد بھی  طیارے کا انجن تبدیل نہ کیا گیا۔

2016  میں قومی ائیرلائن(پی آئی اے) کے طیارے کے خوف ناک حادثے میں معروف شخصیت جنید جمشید سمیت  47 سے زائد مسافر  جاں بحق ہوگئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق حویلیاں حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں پی آئی اے کے مرمتی شعبے کو حادثے کا ذمہ دار قراردیا گیا ہے۔

سیفٹی انویسٹیگیشن بورڈ نے ابتدائی رپورٹ میں پی آئی اے کی انجینئرنگ کی غفلت و لاپرواہی کی نشاندہی کرتےہوئے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو ضروری اقدامات کرنے کے بھی ہدایت کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق انجن نمبر ایک اور پاور ٹربائن کی مرمت نہ ہونے سے طیارے میں خرابی پیدا ہوئی۔ طیارے کی مرمت کا کام  گیارہ نومبر 2016 کو ہونا تھا جو نہیں کیا گیا۔

واضح رہے قومی ائیرلائن کے طیارے پی کے 661 نے سات دسمبر 2016 کو چترال سے اسلام آباد کے لیے اڑان بھری تو مسافروں کے ہمراہ معروف نعت خواں اور مبلغ جنید جمشید اور ان کی اہلیہ بھی موجود تھے۔

طیارہ اپنی منزل پر پہنچے سے قبل ایبٹ آباد کے قریب حویلیاں کے مقام پرحادثے کا شکار ہو گیا تھا جس میں سینتالیس مسافر مارے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں