علیمہ خان کیس میں جے آئی ٹی بنے تو بنایئں،صداقت عباسی


پاکستان تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے اس قوم کو کیسے لوٹا ہے،کیسے اومنی اور منی لانڈرنگ کےذریعے عوام کا پیسا کھایا گیا۔ سندھ ہمارا بھی صوبہ ہے اگر یہ حکومت میں ہیں تو ہم بھی اپوزیشن میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کیس میں اگر جے آئی ٹی بنتی ہے تو بنانی چاہئے۔اگر عمران خان اور ان کی بہن کا مشترکہ اکاؤنٹ ہے تو عمران خان پر الزام لگتا ہے مگر ایسا ہے نہیں۔

ہم نیوز کے پروگرام بڑی بات میں گفتگو کرتے ہوئےانکا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف اور ثبوت آ گئے ہیں جن کو جلد منظر عام پر لائیں گے،ہماری ذمہ داری ہے کہ کوئی غلط کام کرے اسے پکڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کا آپس میں مک مکا ہے جب ان کے خلاف کارروائی کریں یہ لوگ کہتے ہیں کہ 18ویں ترمیم ختم ہونے والی ہے جمہوریت خطرے میں ہے یا معاشی صورتحال بہت خراب ہو گئی ہے۔

اگر نواز شریف کی طبیعت خراب ہے تو انہیں ہر طرح کی صحت کی سہولت ملنی چاہیئے تاکہ وہ صحت یاب ہو کر عوام کی لوٹی ہوئی رقم کا حساب دے سکیں۔

علیمہ خان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنا چاہئے،مرتضی وہاب

وزیر اعلی سندھ کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم سپریم کورٹ نے آرٹانی جنرل کے سامنے دیا تھا تاہم اب تک ان کا نام نہیں نکالا گیا۔

ان کا کہنا تھا علیمہ خان وزیر اعظم عمران کی ہمشیرہ ہیں ان کی جائدادیں نکل رہی ہیں اس کے اوپر جے آئی ٹی بننی چاہیے ،اگر یہ لوگ پیپلز پارٹی کے نام ای سی ایل میں ڈال سکتے ہیں تو علیمہ خان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈالنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا پیپلز پارٹی کے وزرا کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں جو کے ایک غیر اخلاقی عمل ہے مگر ہمارا حق ہے کہ ہم ان لوگوں کی بیانیے کا جواب دیں۔

اصغر خان کیس میں پیشرفت ہونا بہت مشکل ہے،سینئر صحافی سلیم بخاری

سینئر صحافی سلیم بخاری نے کہا ہے کہ جب کبھی ان پیسوں کی تقسیم کا پردہ اٹھے گا تو آئی جے آئی بنانے پر سیاست دانوں میں پیسے تقسیم کئے گئے ۔انہوں نے کہا کہ اصغر خان کیس میں پیشرفت ہونا بہت مشکل ہے۔

نائب صدر پاکستان بار کونسل کامران مترضی نے کہا کہ اگر کیس پرانا ہو تو اس کے شواہد ڈھونڈنا بہت مشکل ہو جاتا ہے،اگر شواہد ہوں تو سامنے نہیں آنے دیئے جائے گے۔

حکومت سے بہت سی توقعات تھی،عامر ضیا

چیف ایڈیٹر ہم نیوز عامر ضیا نے کہا ہے کہ حکومت سے بہت سی توقعات تھی ایسا لگ رہا تھا کہ نئے منفرد طریقہ کار کو اپنایا جائے گا،ایسا لگ رہا تھا کہ ان کے پاس ایک روڈ میپ ہو گا تاہم کوئی کلیئر روڈ میپ نظر نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے پاس کوئی معیشت کے حوالے سے کوئی واضح حکمت عملی نہیں تھی،آئی ایم ایف کے پاس جانے سے بین الاقوامی اداروں کا اعتماد بحال ہوتا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ایک اچھا آئی ایم ایف پلان کے انتظار میں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار پریشان ہیں کیوں کی اس وقت معاشی صورتحال غیر یقینی ہے ۔

 


متعلقہ خبریں