حکومتی ارکان نیب زادے اور ہم نیب زدہ ہو گئے، سردار لطیف کھوسہ

Latif-khosa

سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

سکھرمیں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی اور ایف آئی اے نے اعتراف کیا کہ بلاول بھٹو صرف بینیفشری ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ نے ایک بار بھی مراد علی شاہ کو طلب کیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا آپ کو یہ خدشہ ہے کہ مراد علی شاہ وزارت اعلیٰ چھوڑ کر ملک سے فرار ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ علیم خان، جہانگیر ترین، اعظم سواتی اور بابر اعون سمیت حکومتی ارکان نیب زادے ہوگئے ہیں اور  ہم نیب زدہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ میں خود آصف زرداری اور فریال کے ساتھ عدالت جاتا رہا ہوں،  ہم نے عدالت سے کوئی درخواست نہیں کی تھی کہ نام ای سی ایل سے نکالے جائیں۔

پیپلز پارٹی رہنما نےکہا  کہ  عدالت نے ریاستی آداب کے تحت ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ دیا ہے۔  سپریم کورٹ نے واضح الفاظ میں حکم دے کر گورنر راج سے وفاقی حکومت کو باز رکھا۔

ان کا کہنا تھا کہ  کسی کے بنیادی حقوق پر قدغن لگانے کی سزا ہوتی ہے۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ عمران خان چاہتے کیا ہیں، کیا عمران خان یہ چاہتے ہیں کہ رانجھا گلیوں میں اکیلا پھرتا رہے؟

انہوں نے کہا کہ  ملکی معشیت کو جتنا نقصان پہنچا ہے اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ہر بچہ ایک لاکھ پچھتر ہزار روپے کا مقروض پیدا ہو رہا ہے۔

سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس کوئی ایجنڈا کوئی مشن نہیں،  نہ پیسہ واپس آیا،  نہ نوکریاں ملیں اور نہ ہی گھر بنے ہیں۔

حکومت نے اب تک بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام نہیں نکالا، سپریم کورٹ کے فیصلے پر کسی کے آگے کوئی ابہام نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سپریم کورٹ کے احکامات کی  سرعام خلاف ورزی ہے۔   آرٹیکل 63 کے تحت حکومت نااہل ہوسکتی ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالتی احکامات کی خلاف ورزی پر عدالت اور الیکشن کمیشن نوٹس لے کر حکومت کی نااہلی کا نوٹس جاری کرے۔

وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ علیمہ خان کی امریکا میں بھی جائداد نکل آئی ہے، علیمہ خان نے ایمنسٹی اسکیم کے تحت کالے دھن کو سفید کیا۔

سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ لینے والوں کے لیے  سخت کاروائی کا کہتے رہے، وزیر اعظم عمران خان اپنی ہمشیرہ سے احتساب شروع کریں اورعلیمہ خان کی منی ٹریل بھی بتائی ہے۔


متعلقہ خبریں