شکرگڑھ میں کرتارپوردربارکی توسیع کاکام جاری

کرتارپور راہداری: پاک بھارت مذاکرات،دہلی کے بجائے امرتسر میں ہوں گے

فائل:فوٹو


شکرگڑھ: کرتارپورراہداری پرترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ احاطہ دربار کی توسیع کا بھی آغازکردیا گیا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق بابا گرونانک کے دربار کرتارپورکے چاروں اطراف احاطہ کی توسیع کے لئے قائم عمارات کو ہٹایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں رہائشی کمروں کو گرانے کا عمل بھی جاری ہے۔

کرتار پوردربار کے چاروں اطراف کو 400 فٹ کشادہ کیا جائے گا اور اسی کے لیے گزشتہ حکومت کے منصوبہ کی ادھوری عمارت کو بھی گرایا گیا ہے۔

کرتاپورراہداری اوردربارپرجاری کاموں کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی وزیربرائے مذہبی امورنورالحق قادری اتوار کوشکر گڑھ کا دورہ کریں گے۔

صوبہ پنجاب میں نارووال کے ضلع اوربھارتی سرحد سے متصل علاقے کرتار پور میں سکھ مذہب کے بانی اور روحانی پیشوا بابا گرو نانک نے زندگی کے آخری ایام گزارے تھے،اسی مقام پرانکی قبر اور سمادھی  بھی ہے۔

کوریڈور بننے کے بعد سکھ یاتریوں کو اسپیشل پرمٹ پر پاکستان آنے کی سہولت ملے گی۔ پاکستان اپنی حدود میں سرحد سے گردوارے تک ایک سڑک بھی تعمیر کرے گا اوردریائے راوی پر پل بھی تعمیر کیا جائے گا۔

کرتار پور راہداری منصوبہ

بھارت سے آنے والے مہمان بغیر ویزہ اسپیشل پرمٹ کے ذریعے گردوارے تک آ سکیں گے اور پاکستان رہنے کا دورانیہ مخصوص ہو گا۔

دوسرے مرحلے میں سکھ یاتریوں کے لیے ہوٹل اور قیام گاہیں تعمیر ہوں گی، گاڑیوں پر آنے والے یاتریوں کے لیے پارکنگ کا انتظام بھی کیا جائے گا۔

حکومت امیگریشین کاؤنٹر بنائے گی جہاں سے پرمٹ لینے کے بعد زائرین کو مخصوص گاڑیوں میں گردوارے تک لے جایا جائے گا، بائیو میٹرک ویری فیکیشن بھی اس منصوبے کا حصہ ہے۔

 


متعلقہ خبریں