حکومت کو اپنی ترجیحات میں تبدیلی لانی چاہیئے، امتیاز گل



اسلام آباد:تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے اصلاحات میں افسر شاہی آڑے آ رہیہے۔ وزیر خزانہ اسد عمر جب آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں گئے تو کوئی مالیاتی امور کا ماہر نہیں تھا سارے سرکاری افسر تھے جو ن لیگ کے دور میں  بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے کچھ اچھے اقدامات کئے ہیں جیسے کہ وزرا کا سرکاری خرچ پر باہر علاج کروانے پر پابندی لگائی گئی اور اس پیسے کو اسپتالوں پر لگایا جا رہا ہے جو کہ ایک احسن اقدام ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کرپشن کی آڑ میں ترقیاتی کام روکے گئے ہیں۔ حکومت نے انسداد رشوت ستانی کو اپنی نمبر ایک ترجیح بنا دی مگر ان لوگوں کے نمائندے ہر جگہ موجود ہیں،حکومت کو چاہیے کرپشن کا سدباب کرنا  اداروں پر چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ صرف ملکی معیشت پر توجہ دے اور اس کے لئےاقدامات کرے۔زمینی حقائق یہ ہیں کہ ہمارا معاشرہ ایک کرپٹ معاشرہ ہے اس میں اصلاحات میں وقت لگے لگا۔

عمران خان کی شکل میں ہمیں دیانتدار وزیر اعظم ملا ہے،تجزیہ کار اعجاز اعوان

تجزیہ کار اعجاز اعوان نے کہا ہے کہ ہمیں ایک دیانتدار وزیراعظم کی ضرورت تھی اور عمران خان کی شکل میں ایسا وزیر اعظم ملا ہے جنھوں وہ کام کئے ہیں جو کسی ڈکٹیٹر نے بھی نہیں لئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ حیران ہیں کہ کیسے پاکستان ان سخت حالات میں کیسے اپنے دوستوں سے مالی امداد لے لی اسکی مثال نہیں ملتی ،اس کے علاوہ ایکژون نوبل کی کمپنی لمبے عرصے کے بعد پاکستان آئی ہے اور کیسے امریکی صدر نے پاکستان کے وزیراعظم سے ملنے کی خواہش ظاہر کی اور انھوں نے طالبان کے مسئلے پر پاکستان کے نظریے کی تائد کی

انہوں نے کہا کہ پہلی بار پاکستان نے بیک وقت ایران اور سعودی عرب کو لے کر چل رہا ہے وہ قابل ستائش ہے۔

اعجاز اعوان نے کہا جنھیں سمجھا جاتا تھا کہ کوئی چھو نہیں سکتا آج ان کا احتساب ہو رہا ہے اور اسی احتساب کے لئے پاکستان تحریک انصاف کو بڑے پیمانے پر ووٹ ملا ہے

ان کا کہنا تھا کہ دو بڑی پارٹیوں کے لیڈران کے خلاف احتساب ہو رہا ہے اسی وجہ سے ان کی پارٹی کے لوگ چیخ رہے ہیں۔

تحریک انصاف کی ناکامی کے ملک پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے، ہمابقائی

تجزیہ کار ہما بقائی نے کہا ہے کہ حکومت کی نیت مثبت ہے مگر حکمت عملی کا فقدان نظرآتا ہے،پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا محض دوست ممالک کی امداد سے معشیت نہیں سنبھلے گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی وزرا اور وزیر اعظم ایک پیج پر نہیں ہیں،وزرا کو سمجھ ہی نہیں کہ کیا بات کرنی ہے،آج شیخ رشید نے جو پریس کانفرنس میں کہا وہ سب کے سامنے ہے۔

انکا کہنا تھا کہ پچھلی حکومتوں نے قرض لے کر سارا پیسہ پلوں اور میٹرو پر لگا کر برباد کیا۔

ہما بقائی نے کہا کہ حکومت کو خاموشی سے کام کرنا چاہیئے، حکومت کا عمل بولنا چاہیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے خارجہ امور پر بہت اچھا کام کیا ہے جس سے پاکستان کا بین الاقوامی تصویر بہتر ہوئی ہے ۔مگر معیشت پر غیر یقینی کی صورتحال کے باعث سرمایہ کار بھی سخت پریشان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن کے روک تھام کے لئے کام کیا جائے مگر ایسا نہ کریں جس سے ملک کا پیہہ ہی جام ہو جائے۔ اگر پی ٹی آئی ناکام ہوئی تو پاکستان کے مستقبل پر اسکے گہرے اثرات ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام کو حکومت سے بہت امید ہے اس لئے ان کے کام کا دکھنا بہت ضروری ہے۔عوام کی زندگیاں بہتر ہونی چاہئے۔

ہما بقائی نے کہا کہ حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ہے اپوزیشن بھی محض پریس کانفرنس کے ذریعے ہی حکومت پر دباو ڈال رہی ہے۔بلاول بھٹو آصف زرداری کے فرنٹ مین بنے ہوئے ہیں۔

 


متعلقہ خبریں