دنیا کی تیسری بڑی ریفائنری گوادر میں لگے گی، سعودی فیصلہ


گوادر: وفاقی وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے کہا ہے کہ چین کو گوادر میں سعودی عرب کی آمد پر کوئی خدشہ نہیں ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ ماہ سعودی عرب کے ولی عہد کی آمد کے موقع پر آئل ریفائنری کے قیام کی یادداشت پر دستخط متوقع ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ یہ منصوبہ پاکستان میں سعودی عرب کی اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔

ہم نیوز کے مطابق وہ گزشتہ روز گوادر کا دورہ کرنے والے سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی وفد کی روانگی کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت کررہے تھے۔ منصوبے کے مطابق گوادر میں تعمیر ہونے والی آئل ریفائنری دنیا کی تیسری بڑی آئل ریفائنری ہوگی۔

ریڈیو پاکستان کے مطابق گوادر میں آئل ریفائنری دس ارب ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی جائے گی جو یومیہ دو لاکھ  50 ہزار بیرل تیل ریفائن کرنے کی صلاحیت کی حامل ہوگی۔

سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد بن عبدالعزیز الفلیح کی زیرقیادت اعلیٰ سطحی وفد نے آئل ریفائنری کے لیے مختص جگہ کا دورہ کیا اور اس ضمن میں مختلف امور پر پاکستانی وفد کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیرپٹرولیم ڈویژن غلام سرور خان نے سعودی وفد کا استقبال کیا۔ اس موقع پروفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی، بلوچستان کے وزیر اطلاعات ظہور بلیدی اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی سعودی وفد میں البوینین گروپ کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) بھی شامل تھے۔ دورے کے موقع پر سعودی حکام کو گوادر کے متعلق بریفنگ دی گئی تو اس میں پاکستانی اور چینی حکام بھی موجود تھے۔

ہم نیوز کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان قوی امکان ہے کہ 10 ارب ڈالرز سے زائد کی سرمایہ کاری کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوجائیں گے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت پاکستان آئندہ ماہ چین، متحدہ عرب امارات اور ملائیشیا کے ساتھ بھی اس طرح کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کرنے کی منصوبہ بندی کرچکی ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ’’پاکستان کے وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی حکام کی بلوچستان کے ساحلی علاقے گوادر میں دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے۔ اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے بعد اب تک اعلیٰ سعودی حکام نے گوادر کے دو دورے کیے ہیں‘‘۔

عمران خان نے سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کو اپنے دورے کے موقع پر گوادر میں ریفائنری کے علاوہ بلوچستان میں معدنیات اور دیگر شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی دعوت دی تھی۔

وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل غلام سرور خان نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے واضح کیا کہ بلوچستان حکومت کو بھی اس کے متعلق اعتماد میں لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ماہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ گوادر بھی متوقع ہے۔

پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر نے کہا کہ بہت جلد بلوچستان میں ایک جدید آئل ریفائنری کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔

سعودی عرب کے روزنامہ ’عرب نیوز‘نے ماہ رواں کے پہلے ہفتے میں خبر دی تھی کہ پاکستان اور سعودی عرب بڑے منصوبے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے پہ رضامند ہوگئے ہیں جس کے تحت گوادر میں کئی ارب ڈالرز کی لاگت سے آئل ریفائنری تعمیر کی جائے گی۔

ستمبر 2018 میں برسراقتدارآنے والی پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری نے ایک پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ  سعودی عرب وہ پہلا ملک ہے جسے پاکستان نے چین اور پاکستان کے درمیان ہونے والے ’سی پیک‘ منصوبے میں تیسرا پارٹنر بننے کی دعوت دی ہے۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک میں اب ہمارا تیسرا اسٹریٹیجک یا اقتصادی پارٹنر سعودی عرب ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے راستے پاکستان کو اس طرح بہت بڑی سرمایہ کاری ملے گی۔

بلوچستان کے علاقے گوادر میں چین بھی سی پیک منصوبے کے تحت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں