ان ہاؤس تبدیلی،غیر آئینی طریقہ نہیں اپنائیں گے، پیرصدرالدین


خانپور مہر: فنکشنل مسلم لیگ کے رہنما پیرصدرالدین شاہ راشدی نے واضح کیا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے کوئی غیرآئینی طریقہ اختیار نہیں اپنائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تبدیلی کی لہر آئی تو سب کو پتہ چل جائے گا۔

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے جی ڈی اے رہنما پیر صدرالدین شاہ راشدی نے دعویٰ کیا کہ جو محب وطن اورایماندار ہیں وہ ہمارے ساتھ جی ڈی اے میں شامل ہوں گے۔

ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ ہم بلدیاتی الیکشن کی تیاری کررہے ہیں اور بہت سے سنجیدہ لوگ ہماری کشتی میں سوار ہوں گے۔

ہم نیوز کے مطابق ذرائع ابلاغ سے گھوٹکی میں بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ سندھ  ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ صوبہ سندھ میں جو مسائل درپیش ہیں ان کو حل کرنا حکومت سندھ کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نےصوبائی حکومت پر مسائل کے حل کے لیے زور دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت مسائل حل کرے۔  ان ہاؤس کوئی تبدیلی نہیں آرہی ہے۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے دعویٰ کیا کہ احتساب کے بعد تبدیلی خود بخود آجائے گی۔

انہوں نے حکومت سندھ پرکڑی تنقید کی اور کہا کہ صوبے میں پانی کی عدم دستیابی سمیت متعدد سنگین نوعیت کے اہم مسائل ہیں جنہیں حل کرنا موجودہ حکومت کا کام ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے صوبائی حکومت کو نکتہ چینی کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ کی بھی کچھ ذمہ داریاں ہیں لیکن وہ اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کے بجائے  سارا ملبہ وفاقی حکومت پر ڈال دیتی ہے جو افسوسناک ہے۔

ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اچھے انسان ہیں اور محنت کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جس طرح کام کررہے ہیں تو اس میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ان کو وقت دیا جائے۔

وزیراعظم عمران خان کے متعلق انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم سب کرپشن کے خلاف ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سندھ کے دورے پر آرہے ہیں تو ہم ان کے سامنے صوبے کو درپیش مسائل رکھیں گے۔

میڈیکل ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ شیل گیس اورشیل آئل جو ہارڈ راگ کے اندر ہوتا ہے اس کو مدرآف کاربن کہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہارڈ راگ کے اندر تیل اور گیس 90 فیصد ہوتا ہے۔

سابق وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا کہ اگر اس ٹیکنالوجی کے ذریعے گیس اور تیل نکالیں تو خود کفیل ہوجائیں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہی مشورہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی دیا تھا لیکن انہوں نے پانچ سال ضائع کردیے۔


متعلقہ خبریں