فواد چوہدری کا آئندہ دورہ سندھ: سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا

فائل فوٹو


اسلام آباد: ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی برفباری اور بارشوں کے باعث بیشترشہروں کا درجہ حرارت کم ہوگیا ہے جس کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے لیکن وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری کے آئندہ چند روز کے دوران شروع ہونے والے دو روزہ دورہ سندھ کے اعلان نے شاہ بھٹائی کی دھرتی کے’سیاسی‘ درجہ حرارت میں اضافہ کردیا ہے اور ہلچل مچا دی ہے۔

فواد چودھری کہتے ہیں کہ سندھ پاکستان کا حصہ  ہے وہاں جانے پر کون پابندی لگا سکتا ہے ؟ کوئی سیاسی چیلنج درپیش نہیں،نوازشریف اور زرداری کا سیاسی مستقبل ختم ، کسی کو این آر او ملے گا، اور  نہ ہی  بلیک میل ہوں گے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے آئندہ ہفتے متوقع دورہ سندھ سے قبل وفاقی وزیر کی سندھ آمد کی اطلاعات سے جہاں ایک جانب حزب اختلاف کی جماعتوں نے اپنے رابطوں میں ازسرنو تیزی پیدا کردی ہے تو وہیں حکمران جماعت پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی اندرون خانہ صورتحال پر غور و خوص شروع کردیا ہے۔

وزیراعظم  سے پہلے فواد چودھری دو روز ہ دورے پر منگل کو کراچی پہنچیں گے اور  اہم سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ عمران خان 25 جنوری کو گھوٹکی جائیں  گے۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا ایک اہم اجلاس

سندھ میں حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعتوں کے اتحاد ’گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس‘ کا ایک اہم اجلاس خان گڑھ میں سردار علی گوہر مہر کی رہائش گاہ ’گوہر پیلس‘ میں منعقد ہوا جس میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ سندھ اوران کی آمد سے قبل وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چودھری کی آمد سے پیدا ہونے والی صورتحال پر غور و خوص کیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر 25 جنوری کو سندھ آئیں گے جب کہ طے شدہ پروگرام کے تحت وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری 15 اور16 جنوری کو سندھ میں اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے۔

اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ہم خیال سیاسی جماعتوں کی اہم شخصیات سے ملاقات کریں گے۔ طے شدہ پروگرام کے تحت وہ دورہ سندھ  میں پارٹی امور کا بھی جائزہ لیں گے۔

وزیراعظم عمران خان کو دورہ گھوٹکی کی دعوت سردارعلی گوہر مہر نے دی تھی۔

ہم نیوز کے مطابق اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں پیر صدرالدین شاہ راشدی نے واضح کیا کہ ان ہاؤس تبدیلی کے لیے غیر آئینی طریقہ کار نہیں اپنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تبدیلی کی لہر آئی تو سب کو پتہ چل جائے گا۔

جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایازلطیف پلیجو نے ہم نیوز کے مطابق اجلاس کےبعد میڈیا بریفنگ میں کہا کہ جی ڈی اے سندھ میں تبدیلی کے حوالے سے کسی غیرآئینی و غیر قانونی اقدام کاحصہ نہیں بنے گا لیکن ان ہاؤس تبدیلی کا خیرمقدم کیا جائے گا۔

بریفنگ کے دوران موجود جی ڈی اے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ زرداری پارٹی میں اب گھوٹکی تک آنے کی ہمت و طاقت نہیں رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وہ اسلام آباد جانے کی دھمکیاں دے رہی ہے۔

سندھ اسمبلی کے درجن اراکین ان کے ساتھ رابطے میں ہیں،جی ڈی اے رہنما

جی ڈی اے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ اسمبلی کے درجن اراکین ان کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ جی ڈی اے کے سیکریٹری جنرل ایاز لطیف پلیجو نے دعویٰ کیا کہ پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے درجن سے زائد اراکین  رابطے میں ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے دورہ سندھ پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سکھر میں کہا کہ پورا ملک وزیراعظم کا ہے، وہ جہاں چاہیں آئیں جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سندھ میں کسی کے داخلے پر پابندی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت دے کر خود نہیں آئے۔ انہوں نے نام لیے بغیرکہا کہ لوگوں کو پی پی پی کے خلاف بعض قوتوں کی سپورٹ ملتی رہی ہے۔

عمران خان جب صرف چیئرمین پاکستان تحریک انصاف تھے تو ایک وقت ایسا بھی تھا جب ان کے کراچی میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ اس وقت کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ جب وہ کراچی پہنچے تو انہیں ایئرپورٹ سے باہر نہیں نکلنے دیا گیا اور دوسری فلائٹ سے واپس دوسرے شہر بھیجا گیا۔

فسادی ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتے ہیں، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ فسادی کچھ بھی کرلیں ہمارے سامنے نہیں ٹھہر سکتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر سندھ میں کوئی فساد پھیلائے گا تو اس سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ ان کا دعویٰ تھا کہ جب تک پی پی کی قیادت اور عوام چاہیں گے موجودہ سندھ حکومت قائم رہے گی۔

انہوں نے کہا ہے کہ عوام پیپلزپارٹی کے خلاف ہرسازش کو ناکام بنائیں گے، جس نے سندھ آنا ہے خوشی سے آئے ، کسی پر کوئی پابندی نہیں  ، جوآرہے تھے ، خود ہی رک  گئے۔

ای سی ایل میں اپنا نام شامل کیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی فکر اور پرواہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ مجھے سرکاری دورے پر جانے سے نہیں روک سکتے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ فی الحال میرا کہیں جانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے لیکن اگر حج یا کربلا سے بلاوا آیا مجھے کوئی نہیں روک سکتا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے استفسار کیا کہ میڈیا سیاسی شخصیات کے نازیبا الفاظ سنتا اور چلاتا کیوں ہے؟ انہوں نے نام لیے بغیر کہا کہ اگر میڈیا پروموٹ کرنا بند کردے تو ان کی زبان بند ہوجائے گی۔

پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان پیپلزپارٹی کے درمیان چند روز قبل بھی سخت سیاسی تناؤ اس وقت پیدا ہوا تھا جب پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت سندھ کی تبدیلی کے اشارے دیے گئے تھے۔ اس وقت بھی گھوٹکی سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا تھا اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری کا دورہ سندھ طے ہوچکا تھا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے یہ اعلان بھی سامنے آگیا تھا کہ بہت جلد وزیراعظم عمران خان سندھ کا دورہ کریں گے مگر آخری وقت پرفواد چودھری کا دورہ سندھ منسوخ کردیا گیا تھا جس سے پیدا ہونے والی سیاسی گرمی ختم ہوگئی تھی۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اگر ایک مرتبہ پھر ’ایڈونچرازم‘ کی کوشش کی گئی تو یقیقناً سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ ہوگا اور پھر جو نتیجہ نکلے گا وہ سب کے سامنے آئے گا۔

مبصرین کا خیال ہے کہ ملک اس وقت جس معاشی صورتحال سے دوچار ہے اس میں سیاسی عدم استحکام قطعی ملکی مفاد میں نہیں ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ سیاسی استحکام کو فروغ دیا جائے اور غیر ضروری محاذ آرائی سے بچا جائے۔


متعلقہ خبریں