بلاول بھٹو کو عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کی تجویز پیش

فائل: فوٹو


لاہور: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کو مہنگائی، بیروزگاری، آئینی مسائل، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سمیت دیگراہم عوامی ایشوز پرملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔

ہم نیوز نے پی پی پی کے ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ پارٹی نے سوچ بچار کے بعد چیئرمین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ فروری میں پنجاب میں عوامی رابطہ مہم کے تحت سیاسی میدان سجائیں۔

پی پی پی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماؤں نے جو تجاویز پیش کی ہیں وہ قیادت کو پیش کردی گئی ہیں اور منطوری کے بعد طے کیے جانے والے پروگرام کا باقاعدہ اعلان کردیا جائے گا۔

ہم نیوز نے ذرائع سے دعویٰ کیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کو پیش کی گئی تجویز میں کہا گیا ہے کہ پارٹی قیادت وسطی پنجاب کے ہرڈویژن میں ایک ایک عوامی جلسے سے خطاب کرے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جلسوں کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر میں ورکرز کنونشنز کے انعقاد کے لیے ترتیب دیے جانے والے شیڈول بھی چیئرمین پی پی پی کو بھیج دیے گئے ہیں جو آئندہ چند روز میں پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے بعد اپنے دورہ پنجاب کا اعلان کریں گے۔

ہم نیوز کے مطابق پی پی پی کے انتہائی ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین کے دورہ خیبرپختونخوا(کے پی) اور بلوچستان کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے۔

ایک سوال پر پارٹی ذرائع نے کہا کہ آئندہ چند روز میں اسلام آباد میں صوبائی تنظیموں کا اجلاس منعقد ہو گا جس میں پیش کردہ تجاویز کو حتمی شکل دی جائے گی۔

ہم نیوز کے مطابق سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کے دورہ پشاور، مالاکنڈ اورڈیرہ غازی خان سمیت دیگر علاقوں کے متعلق بھی تجاویز دی جاچکی ہیں اوران کی منظوری ملتے ہی ہر چیز کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ملک بدترین بحرانوں کا شکار ہے اورکسان، مزدور، تاجر، دکاندار و سرکاری ملازمین سمیت ہر طبقہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد سخت پریشان ہیں تو ایسے میں پی پی پی کے قائدین کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ درپیش صورتحال سے خود کو علیحدہ رکھ سکیں۔

سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کے مطابق چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری عوامی رابطہ مہم پر جلد نکلیں گے اور درپیش صورتحال پر آواز بلند کریں گے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان سندھ کی سطح پر جو سیاسی محاذآرائی کے آثاردکھائی دے رہے ہیں یہ عوامی رابطہ مہم اسی سلسلے کی ایک کڑی ہوسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں