ساری تیاریوں پر پانی پھر گیا، قومی ٹیم وائٹ واش کا شکار

فوٹو: فائل


جوہانسبرگ: پاکستان، جنوبی افریقہ کے مابین کھیلے جانے والے وانڈررز ٹیسٹ میچ کے چوتھے روز پروٹیز نے گرین کیپس کو 107 سے شکست دے کر سیریز میں تین صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔

قومی ٹیم کی جانب سے اسد شفیق 65 رنز بنا کر نمایاں بلے باز رہے، دیگر بلے بازوں میں شان مسعود 37 اور امام الحق 35 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے۔

کھیل کے چوتھے روز قومی ٹیم نے 153 رنز تین کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری اننگ کا آغازکیا تھا۔

اس سے قبل جنوبی افریقہ اپنی دوسری اننگز میں  381 رنز بنا کر آوٹ ہو گئی تھی، پروٹیز کی جانب سے کوئنٹن ڈی کوک نے 129 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ ہاشم آملہ 71 رنز کی اننگز کے ساتھ نمایاں رہے۔

پاکستانی باؤلرز فہیم اشرف اور شاداب خان نے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

کھیل کے تیسرے روز جنوبی افریقی ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 135 رنز سے آغاز کیا۔ ہاشم آملہ 71 رنز اور تمبا بویموا 23 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

جنوبی افریقی کھلاڑی کونٹن ڈی کوک نے 15 چوکوں کی مدد سے شاندار سنچری اسکور کی جس سے ان کی ٹیم کو پاکستان پرخاطر خواہ برتری مل گئی۔

جنوبی افریقی ٹیم نے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں 262 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں پاکستانی ٹیم 185 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔

میچ کا آغاز

اس کے قبل میچ کے پہلے  روز جنوبی افریقا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ جنوبی افریقی بلے باز میدان میں آئے تو خاطرخواہ کارکردگی نہ دکھا سکے۔

جنوبی افریقا کی پہلی وکٹ چھ رنز پر گری جب ٹیم کے نئے کپتان ڈین ایلگر صرف پانچ رنز بنا کر محمد عباس کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ تھما بیٹھے۔

پہلی وکٹ گرنے کے بعد ہاشم آملہ میدان میں آئے تو ایڈن مرکرم کے ساتھ مل کو کھیل کو آگے بڑھایا اور ٹوٹل اسکور کر 132 تک پہنچایا۔

132 کے مجموعی اسکور پر ایڈن مرکرم 90 رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ مرکرم میزبان ٹیم کی جانب سے پہلی اننگز کے ٹاپ اسکورر رہے۔

دیگر بلے بازوں میں ڈی برائن 49، زبیر حمزہ اور ہاشم آملہ 41 اور کوئنٹن ڈی کاک 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، دیگر کھلاڑی دہرا ہندسہ عبورکیے بغیر پویلین لوٹ گئے۔

پاکستان کی جانب سے فہیم اشرف نے تین، محمد عامر، محمد عباس اور حسن علی نے دو دو جب کہ شاداب خان نے ایک ایک کھلاڑی کو پویلین سے باہر کی راہ دکھائی۔

تیاریوں پر پانی پھر گیا

واضح رہے کہ پہلے دو ٹیسٹ میچوں میں میزبان ٹیم کے ہاتھوں شکست کا مزہ چکھنے کے بعد قومی ٹیم ناصرف نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں آئی تھی بلکہ ٹیم نے میچ سے بھرپور پریکٹس سیشن میں حصہ لیا تھا۔

نئی حکمت عملی کے تحت قومی ٹیم نے چار فاسٹ بالر اور ایک اسپنر کے ساتھ میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا تھا۔

فائنل معرکہ

پاک جنوبی افریقہ ٹیسٹ میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہوگا۔

واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین جاری تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں قومی ٹیم کو وائٹ واش سے بچنےکے لیے جیتنا ہوگا۔

پاکستانی ٹیم نے آج تک وانڈررز میں کوئی ٹیسٹ میچ نہیں جیتا ہے۔ 1998 میں دونوں ٹیموں کے مابین کھیلا گیا ایک ٹیسٹ میچ بارش کی نذر ہونے سے ڈرا ہوا تھا۔

ٹیم اسکواڈز پر ایک نظر

قومی ٹیم کپتان سرفراز احمد کی قیادت میں میدان میں اتری جب کہ جنوبی افریقی ٹیم  فاف ڈو پلیسی  کیجگہ ڈین ایلگر کی کپتانی میں شاہینوں کا مقابلہ کرنے میدان میں آئی۔

آئی سی سی نے پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے بعد سلواوور ریٹ کی بنا پر پروٹیز کپتان فاف ڈوپلیسی پر ایک میچ کی پابندی عائد کر دی تھی۔

قومی ٹیم وائٹ واش سے بچنے کے لیے نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی، ٹیم اسکواڈ میں چار فاسٹ بالرز اور ایک اسپنر شامل ہوگا۔

ٹیم فاسٹ بالنگ کے شعبے میں محمد عامر، محمد عباس،فہیم اشرف اور حسن علی کی خدمات حاصل کر رہی ہے جب کہ لیگ اسپنر شاداب خان بھی مخالف ٹیم کی بیٹنگ لائن کو گرانے کی کوشش کریں گے۔

واضح رہے اس سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے سیریز کے دونوں میچ جنوبی افریقہ نے جیتے تھے۔


متعلقہ خبریں