کھانے سے بچوں کی ہلاکت، والدین اور ہوٹل مالکان میں سمجھوتہ ہوگیا

کھانے سے بچوں کی ہلاکت، والدین اور ہوٹل مالکان میں سمجھوتہ ہوگیا | urduhumnews.wpengine.com

فائل فوٹو


کراچی: کلفٹن کے ریسٹورنٹ میں زہریلے کھانے سے بچوں کے ہلاکت کے معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

بچوں کے والد محمد احسان نے سندھ ہائی کورٹ مطلع کیا ہے کہ فریقین میں سمجھوتہ ہوگیا ہے۔

عدالت نے حکم دیا ہے کہ فریقین میں ہونے والے سمجھوتے کی نقول ٹرائل کورٹ میں پیش کی جائیں۔ سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بچوں کی موت زہر خورانی کی وجہ سے ہوئی تھی۔

سندھ فوڈ اتھارٹی نے عدالت کو بذریعہ رپورٹ آگاہ کیا ہے کہ ریسٹورنٹ میں زائدالمعیاد گوشت میں“ایکولائی”کی مقدار5400 اور2300 پائی گئی اور بچوں کی اموات بھی’’ایکولائی‘‘ کی مقدارکی زیادہ کی وجہ سے ہوئی۔

یاد رہے کہ نومبر 2018 میں  کراچی میں واقع نجی ریسٹورنٹ ایریزونا گرل سے کھانا کھانے کے بعد دو بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔ جاں بحق ہونے والے بچوں میں ڈیڑھ سالہ احمد اور پانچ سالہ محمد شامل ہیں جبکہ بچوں کی والدہ عائشہ کو بھی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

واقعے کا گورنر سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کی تھی، اس کے بعد پولیس نے پلے لینڈ سے پانچ افراد کو حراست میں بھی لے لیا تھا۔

واقعہ کے بعد ریسٹورنٹ کو سیل کردیا گیا تھا اور ریسٹورنٹ کے گودام سے استعمال کی معیاد ختم ہونے والا گوشت بھی ملا تھا جبکہ پارک کی دکانوں سے بھی ٹافیوں کے نمونے جمع کیے گئے تھے اور پارک کی شام چار بجے سے بند ہونے تک کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی گئی تھیں۔


متعلقہ خبریں