مارکیٹ میں بھی اسپتالوں کے ریٹ پر دوائیں فراہم کی جائیں،کیمسٹ ایسوسی ایشن

فوٹو: فائل


لاہور پاکستان کیمسٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین اسحاق میو نے کہا ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کی اجارہ داری ختم کی جائے اور مارکیٹ میں بھی اسپتالوں کے ریٹ پر دوائیں فروخت کی جائیں۔

پاکستان کیمسٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین اسحاق میو اور جنرل سیکرٹری مرتضی چودھری نے لاہورمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈ رگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) نے دواؤں کی قیمتوں میں نوسے 15 فیصد اضافہ کیا جس سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے ملک بھر میں سستی دوائیوں کی دستیابی کے لیے مطالبہ کیا کہ دوائیں مارکیٹ میں اس ہی نرخ پر فراہم کی جائیں جس پر اسپتالوں کو کی جاتی ہیں۔

پاکستان کیمسٹ ایسوسی ایشن نے  دوائوں کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار ملٹی نیشنل کمپنیوں کو قرار دیا اور کہا کہ حکومت برینڈز کی اجارہ داری ختم کرے کیونکہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ فارما سیوٹیکلز کمپنیوں کے نمائندوں کے اسپتالوں اور کلینک جانے  پر پابندی عائد کی جائے۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ دواؤں کی قمیتوں میں اضافے سے متعلق نیب نوٹس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ  دواؤں پر بار کوڈ ہونا چاہیے جبکہ پرائس کنٹرول صوبوں کو منتقل کیا جائے۔

کیمسٹ ایسوسی ایشن کے مطابق ادویہ ساز ادارے اور ڈسٹری بیوٹرز ملک بھر میں دواؤں کی مصنوعی قلت پیدا کرکے من مانی قیمت وصول کر رہے ہیں۔

واضح رہے گزشتہ ہفتےڈ رگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) کی جانب سے ملک بھر میں جان بچانے والی ادویات سمیت تمام دواؤں کی قیمتوں میں نو سے پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

ڈریپ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق قیمتوں میں اضافے  کے بعد 313 روپے قیمت والی دوا کی نئی قیمت 369 مقرر کر دی گئی تھی۔

ترجمان ڈریپ نے کہا تھا کہ مختلف وجوہ کی بنا پر ادویات کی قمیتوں میں اضافہ نا گزیر تھا۔ گزشتہ ایک برس میں ڈالر کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ہوا جس کے باعث ادویات میں استعمال ہونے والے خام مال اور پیکنگ میٹریل کی قیمتوں میں بھی بڑھ گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق گیس، بجلی اور دیگر یوٹیلیٹیز کی بڑھتی قیمتیں فارما سیوٹیکل انڈسٹری پر اثر انداز ہوئیں، ایڈیشنل ڈیوٹی میں بھی اضافہ بھی دواؤں کی قمیت میں اضافے کی وجہ بنا۔


متعلقہ خبریں