ہشیار: بلیوایریا اسلام آباد میں بھی موبائل فون چھن گیا


اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے حوالے سے متعارف کردہ ’سیف سٹی منصوبہ‘ دھرے کا دھرا رہ گیا۔ اسلام آباد میں بھی رہزنوں نے موبائل فون چھیننا شروع کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام اباد کے انتہائی مصروف تجارتی و کاروباری علاقے بلیو ایریا میں رہزنوں نے گاڑی میں بیٹھے شخص سے قیمتی موبائل چھین لیا اور فرار ہوگئے۔

بلیو ایریا میں پیش آنے والے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج ہم نیوز نے حاصل کرلی ہے جس میں واضح طورپر دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم گاڑی میں بیٹھے ہوئے شخص سے فون چھین کر باآسانی فرار ہورہا ہے۔

ہم نیوز کے مطابق تھانہ کوہسار کی پولییس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی کی مدد سے ملزم کی شناخت شروع کردی ہے۔

جون 2016 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو محفوظ بنانےکے لیے پی ایم ایل (ن) کے دور حکومت میں سابق وزیرداخلہ چودھری نثارعلی خان نے ’سیف سٹی منصوبے‘کا باقاعدہ افتتاح کیا تھا جس کے تحت شہر کے 18 سو مقامات پر سیکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے تھے جن کے ذریعے 24 گھنٹے نگرانی کو یقینی بنایا جانا تھا۔

حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ اسی طرح کے منصوبے دیگر شہروں میں بھی متعارف کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اپنی نوعیت کے پہلے منصوبے کے تحت نصب کیے جانے والے کیمروں سے یہ ممکن تھا کہ وہ شہرکے تمام اندرونی و بیرونی راستوں کی نگرانی ہوسکے گی۔

اگست 2018 میں سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی نے خبردی تھی کہ وفاقی دارالحکومت کا سیف سٹی منصوبہ فنڈز کی کمی کا شکار ہو گیا ہے۔ خبررساں ایجنسی کے مطابق اسلام آباد میں نصب کیے جانے والے 1100 ہائی ریزولیشن کیمروں میں سے 500 سے زائد کیمرے خراب ہیں جس کی وجہ سے سیکیورٹی خدشات لاحق ہو گئے ہیں۔

سرکاری خبررساں ایجنسی اے پی پی نے کہا تھا کہ اسلام آباد پولیس کے ڈی آئی جی آپریشن فیصل راجہ نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں سیکیورٹی کے حوالے سے جدید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں 1100 سے زائد کیمرے نصب کئے گئے ہیں جن میں سے 500 سے زائد کیمرے خراب ہو چکے ہیں جن کی مرمت کی ذمہ داری ہواوے ٹیلی کام کی ہے۔

خبرساں ایجنسی کے استفسارپر ان کا کہنا تھا کہ ان کیمروں کی تنصیب پر 22 کروڑ روپے سے زائد لاگت آئی ہے مگر بدقسمتی سے گذشتہ ادوار میں فیض آباد دھرنوں کے دوران ایک جماعت کے کارکنوں نے ان کیمروں کی آپٹک فائبر کیبل کو کاٹ دیا تھا جس کی وجہ سے 500 سے زائد کیمرے خراب ہو گئے ہیں۔

نومبر 2018 میں نیب کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سیف سٹی منصوبے کے 600 کیمروں کے خراب ہونے کا نوٹس لے لیا ہے۔


متعلقہ خبریں